تشکر نیوز: آئی جی سندھ کے احکامات پر ضلع ملیر پولیس نے منشیات کے عادی افراد کے خلاف ایک اہم کارروائی کی ہے۔ ایس ایس پی ملیر کاشف آفتاب عباسی کی ہدایت پر تھانہ ملیر سٹی کی حدود میں ایک گرینڈ آپریشن کیا گیا، جس میں ضلع ملیر پولیس کی بھاری نفری نے حصہ لیا۔
پاکستان کی پہلی “ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی” کا ڈرافٹ منظور
آپریشن کے دوران پولیس نے منشیات کے عادی افراد کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا۔ ضلع ملیر پولیس کی جانب سے عوام اور خصوصاً نوجوان نسل کو منشیات کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے ایک آگاہی میسج بھی جاری کیا گیا۔ ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ "ہماری نوجوان نسل ملک و قوم کا مستقبل ہیں اور ہم منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائیاں کر رہے ہیں۔”
ایس ایس پی ملیر نے مزید کہا کہ "منشیات کے عادی افراد کے خلاف کارروائیوں کا مقصد ان کی بحالی ہے، نہ کہ صرف سزا دینا۔” آپریشن کے دوران 120 منشیات کے عادی افراد کو پولیس کی جانب سے ایدھی کے بحالی سینٹر بھیجا گیا تاکہ ان کی زندگیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ "منشیات کے خلاف عوام کو پولیس کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے اور پولیس کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "منشیات کا عادی ہونے والا ایک فرد پورے خاندان کو متاثر کرتا ہے، جس سے والدین اور عزیز و اقارب تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں۔”
ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ "ہماری نوجوان نسل تیزی سے منشیات کی لت میں مبتلا ہو رہی ہے، اور اس کے اثرات پورے معاشرے پر پڑ رہے ہیں۔” انہوں نے جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائیوں میں عوام سے تعاون کی اپیل کی۔
آپریشن کے دوران پولیس کی جانب سے عوام میں منشیات سے بچاؤ اور اس کے اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے گئے۔ ایس ایچ او ملیر سٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس کی یہ کارروائیاں نہ صرف منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے ہیں بلکہ یہ معاشرے میں منشیات کی روک تھام کے لیے بھی ایک مثبت قدم ہے۔
یہ آپریشن ضلع ملیر پولیس کی جانب سے منشیات کے خلاف جاری جنگ کا حصہ ہے، جس کا مقصد نوجوان نسل کو اس لعنت سے بچانا اور معاشرے میں امن و سکون کا قیام ہے۔