نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج غزہ میں بے گناہ فلسطینوں پر ظلم ڈھا رہی ہے، اسرائیل کو جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پر جوابدہ ٹھہرانا ہوگا۔
عمران خان کی مولانا سے ملاقات کی خواہش بطور گپ شپ ہم تک پہنچی تھی، کامران مرتضیٰ
سعودی عرب میں دوسری مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی تیاری کے لیے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے لیے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال نومبر میں ریاض میں عرب اسلامی ممالک کے پہلے مشترکہ سربراہی اجلاس میں غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے دور رس فیصلے کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک سال بعد مشرق وسطیٰ کے حالات مزید ابتر ہوچکے ہیں، اسرائیل تمام عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کررہا ہے، اسرائیلی قابض فوج غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیل قابض فوجیوں کی جانب سے حارحیت نے ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا ہے، اسرائیل نے غزہ میں اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزینوں کو نشانہ بنایا ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ قابض صیہونی فورسز کے جارحانہ اقدامات کا دائرہ لبنان، ایران اور شام تک پھیل چکا ہے، دوسری ریاستوں کی خودمختاری کو پامال کر کے نام نہاد گریٹر اسرائیل کا حصول خطے میں امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان باضابطہ طور پر اسرائیل کی جانب سے برادرانہ ممالک کی خودمختاری کی کھلم کھلا ورزی کی مذمت کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تنازعہ کے تسلسل نے مستقبل قریب میں سیاسی اور پائیدار حل کے امکانات کو مزید مشکل بنادیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی مظالم کی مذمت کرنا کافی نہیں، ہمیں فوری طور پر فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے، پوری امت مسلمہ ہماری طرف دیکھ رہی ہے، ہمیں موجودہ صورتحال کے پیش نظر ان کی غیر متزلزل حمایت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور خطے میں فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی کرنے کے ساتھ فوری طور پر انسانی امداد فراہم کرنا ہوگی جبکہ اسرائیل کو جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پر جوابدہ ٹہرانا ہوگا۔