...

این ای ڈی یونیورسٹی کے تیتسویں سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد، گورنر سندھ اور وزیرِ اعلیٰ کی موجودگی میں نئے علم کے سفر کا آغاز

تشکر نیوز: این ای ڈی یونیورسٹی کے تیتسویں سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد میں گورنر سندھ محمد کامران خان ٹیسوری، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، اور دیگر مہمانوں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر 1700 بیچلرز، 277 ماسٹرز، اور 21 پی ایچ ڈی اسکالرز کو ڈگریاں تفویض کی گئیں۔

تھانہ الفلاح پولیس کی جانب سے مضر صحت اشیاء کی فروخت کے خلاف کاروائی

گورنر سندھ نے تقریب میں نوجوانوں کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ "این ای ڈی طالب علموں کو کائنات تسخیر کرنے کا ہنر سکھا رہی ہے۔ آپ کی محنت اور تحقیق کے ذریعے دنیا میں اپنا مقام بنائیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ آج کا جوان جدید ٹیکنالوجی جیسے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹلیجنس کے میدان میں مہارت حاصل کرے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تقریب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "یہ ہر طالب علم کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اس سالانہ جلسے میں شرکت کرے۔ میں خود بھی اس جامعہ کا سابقہ طالب علم ہوں اور یہاں آکر خود کو دوبارہ طالب علم محسوس کرتا ہوں۔” انہوں نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کی۔

مہمانِ خصوصی حسین داؤد نے نوجوانوں کو ممکنات کی دنیا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "آنے والے وقت میں آپ نہ صرف اپنے لیے نئے دروازے کھولیں گے بلکہ ملک کا نام بھی روشن کریں گے۔”

تقریب کے دوران، 21 پی ایچ ڈی اسکالرز نے مختلف شعبوں میں اپنی ڈگریاں حاصل کیں، جن میں سول انجینئرنگ، میکینیکل انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، اور کیمیکل انجینئرنگ شامل ہیں۔ تقریب میں تقریباً سات ہزار افراد نے شرکت کی، جو یونیورسٹی کے بہترین انتظام کی عکاسی کرتی ہے۔

 

 

اس کامیابی کے موقع پر، جامعہ کی ترجمان نے اس بات کا ذکر کیا کہ یونیورسٹی کے 100 سالہ سفر میں تمام وابستہ افراد کا کردار نمایاں رہا ہے۔

57 / 100

One thought on “این ای ڈی یونیورسٹی کے تیتسویں سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد، گورنر سندھ اور وزیرِ اعلیٰ کی موجودگی میں نئے علم کے سفر کا آغاز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!
Seraphinite AcceleratorOptimized by Seraphinite Accelerator
Turns on site high speed to be attractive for people and search engines.