تشکر نیوز: صوبائی وزیر خوراک، جام خان شورو کی ہدایات کے تحت، سندھ فوڈ اتھارٹی (SFA) نے کراچی، حیدرآباد اور ٹنڈو اللہیار میں خوراک کی حفاظت کے معیارات کو نافذ کرنے کے لیے اپنی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ اس دوران، مختلف انسپکشن کے ذریعے سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئیں، جن کے نتیجے میں متعدد فیکٹریوں پر جرمانے عائد کیے گئے اور انہیں معطل کیا گیا، جو کہ عوامی صحت کے تحفظ کے لیے SFA کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم پر اظہار خیال
کورنگی میں، ایک مصالحہ جات کی فیکٹری کی تفصیلی انسپکشن کے دوران خوراک کے تحفظ کے معیارات کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔ معائنے میں یہ بات سامنے آئی کہ اچار کی تیاری میں زائد المیعاد سرسوں کا تیل استعمال کیا جا رہا تھا، جو کہ صارفین کی صحت کے لیے ایک شدید خطرہ تھا۔ مزید برآں، مصنوعات پر غلط لیبلنگ کی گئی تھی، جس میں آئوڈائزڈ نمک کی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا، حالانکہ تیاری کے دوران ایسا کوئی عمل نہیں کیا گیا تھا۔ معائنے کے دوران غذائیت کے متعلق گمراہ کن معلومات بھی سامنے آئیں، جیسے کہ مصنوعات کے لیبلز پر پروٹین اور چینی کی موجودگی کا ذکر، جو حقیقت سے دور تھا۔
اس کے علاوہ، ٹنڈو اللہیار میں ایک بڑے آپریشن کے دوران 200 کلو مضر مونو سوڈیم گلوٹامیٹ بھی ضبط کیا گیا، جس کا استعمال غیر قانونی طور پر کیا جا رہا تھا۔ سندھ فوڈ اتھارٹی کی یہ کارروائیاں عوامی صحت کے تحفظ اور محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے اہم قدم ہیں۔