سیکیورٹی خدشات کے باعث راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سیاسی سمیت عام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں مزید توسیع کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان بھی اڈیالہ جیل میں ہیں۔
لگتا ہے سپریم کورٹ میں روز سوال اٹھے گا کہ کیس عام بنچ سنے گا یا آئینی، جسٹس منصور علی شاہ
تشکر نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ جیل ملاقاتوں پر پابندی تاحکم ثانی رہے گی، ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع حکومت پنجاب نے کی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے، جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا اطلاق سیاسی قیدیوں سمیت عام قیدیوں پر بھی ہوگا۔
یاد رہے کہ حکومت راولپنڈی نے 7 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک اڈیالہ جیل میں ہر قسم کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کی تھی، 18 اکتوبر کو جیل ملاقاتوں پر پابندی میں دو روز کی توسیع کی گئی تھی۔
تاہم 19 اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بانی پی ٹی آئی عمران خان ے ملاقات کی اجازت مل گئی تھی۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر 18 اکتوبر تک پابندی عائد کردی گئی تھی۔تشکر نیوز کے مطابق جیل ذرائع نے بتایا تھا کہ اڈیالہ جیل میں 18 اکتوبر تک قیدیوں سے ہر قسم کی ملاقات پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کے بعد اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے پارٹی رہنماؤں، وکلا اور خاندان کے افراد بھی ملاقات نہیں کرسکیں گے۔
جیل ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی سیکیورٹی وجوہات کے باعث لگائی گئی، اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سلسلے میں جڑواں شہروں میں سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
13 اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملنے کی باضابطہ درخواست وزارتِ داخلہ کو موصول ہوگئی تھی۔
14 اکتوبر کو ترجمان وزارت داخلہ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ساتھ اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت دینے سے متعلق کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی کانفرنس اور سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں جیل میں تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی ہے، کسی ایک کو اجازت دینا دیگر کے ساتھ دوہرا معیار ہوگا۔
ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو خط تحریر کیا، جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی گئی ہے۔
ترجمان وزارت داخلہ نے بتایا تھا کہ ایس سی او سربراہی کانفرنس اور سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں جیل میں تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی ہے، کسی ایک قیدی کو ملاقات کی اجازت دینا دیگر قیدیوں کے ساتھ دوہرے معیار اور سلوک کے زمرے میں آئے گا۔