تشکر نیوز: سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے شہر کے شہریوں سے دیگر چارجز کی آڑ میں گیزر چارجز کے لیے ہزاروں روپے کی وصولیاں شروع کر دی ہیں۔ کمپنی نے مختلف آبادیوں میں "کونیکل بیفل” نامی لوہے کی راڈ تقسیم کی ہے، جس کے چارجز اب ماہانہ بلوں میں شامل کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر ماہ رنگ لانگو کی غیر حاضری: بلوچستان کے سرکاری ہسپتال میں مسائل کی عکاسی
ذرائع کے مطابق، چاہے گیزر چلے یا نہ چلے، صارفین کو چارجز کی ادائیگی کرنی ہوگی۔ کونیکل بیفل کے نام پر وصول کیے جانے والے 2 ہزار 85 روپے کے چارجز نے صارفین کی پریشانی میں اضافہ کر دیا ہے، اور سردیوں کے قریب آنے سے ان کی زندگی مزید مشکل ہوگئی ہے۔
کونیکل بیفل کا کام گیزر میں موجود پانی کو دیر تک گرم رکھنا ہے، اور یہ راڈ ایس ایس جی سی کی جانب سے فراہم کی جا رہی ہے۔ ایس ایس جی سی کے ترجمان نے کہا ہے کہ 5 جنوری 2023 کو وزیرِ اعظم کی زیر صدارت ایک اجلاس میں گیزروں میں کونیکل بیفل کی تنصیب کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔
اس نئے چارجز کی وجہ سے شہریوں میں بے چینی اور تشویش پائی جا رہی ہے، جو اس اضافی مالی بوجھ سے نجات کی دعا کر رہے ہیں۔