ایران نے اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حملوں کے بعد اپنے مسافروں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے دوران پرواز پیجرز اور واکی ٹاکی کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ لبنان میں پیچرز اور واکی ٹاکی حملوں کے بعد یہ پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
چینی آئی پی پیز پاکستان میں بڑے بیرونی سرمایہ کار ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
یاد رہے کہ ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ اور خود ایران نے بھی ان حملوں کا الزام اسرائیل پر لگایا تھا۔
ایران کی خبر رساں ایجنسی اثنا کے مطابق ایران کے سول ایوی ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ کمرشل طیاروں کے دوران موبائل فون کے علاوہ کوئی بھی مواصلاتی ڈیوائس جہازوں میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، جب کہ کیبن یا کارگو جہازوں میں بھی ان ڈیوئسز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
یاد رہے کہ ایران کی جانب سے یہ فیصلہ لبنان میں ایران کے اتحادی تنظیم حزب اللہ گروپ کے ارکان کو نشانہ بنانے والے حملوں کے تین ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔
لبنان میں 17 ستمبر کو ملک بھر میں بیچرز پھٹنے سے ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی سمیت تقریباً 2500 افراد زخمی ہوئے تھے جب کہ اس کے اگلے ہی روز لبنان بھر میں واکی ٹاکیز پھٹنے کا واقعہ پیش آیا۔
دونوں واقعات میں مجموعی طور پر 39 افراد شہید اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ایران سے قبل ایمریٹس ایئرلائن نے بھی اپنے طیاروں میں پیجر اور واکی ٹاکی پر پابندی لگا دی تھی۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو تہران کی جانب سے اسرائیل پر درجنوں میزائل حملوں کے بعد متعدد فضائی کمپنیوں نے حالیہ ہفتوں میں ایران کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔