تشکر نیوز: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) اور ڈپٹی کمشنر سینٹرل طحہ سلیم کی جانب سے شہر بھر میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف سخت اقدامات جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات سندھ کی ہدایت پر، 20 ستمبر سے اب تک 400 غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ عبدالرشید سولنگی، ڈائریکٹر جنرل SBCA نے بتایا کہ صرف ضلع وسطی میں 175 سے زائد غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوامی شکایات کے نتیجے میں SBCA کے افسران کو تبدیل یا سسپینڈ کیا گیا ہے، اور وہ کسی بھی قسم کے سسٹم کو چلنے نہیں دیں گے۔
Dangerous Building in Karachi – District Administration Missing
ڈپٹی کمشنر طحہ سلیم نے کہا کہ وہ ضلع وسطی میں ہر شکایت پر ایکشن لے رہے ہیں اور ان کا عملہ SBCA کے ساتھ 24 گھنٹے رابطے میں ہے۔ اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں کارروائیاں جاری ہیں، اور متعدد ایف آئی آر اور بلڈنگز کو سیل بھی کیا جا چکا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر عاصم کی کراچی آمد کے موقع پر، غیرقانونی تعمیرات اور ناجائز تجاوزات کے خلاف ایک بل تیار کیا جا رہا ہے۔ انفارمیشن سیکرٹری اسد حنیف نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم عوام کے کیسز کو ایوانوں تک پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں اور غیرقانونی تعمیرات کرنے والوں کے خلاف سخت قانون بنانے کی تجویز پیش کی جا رہی ہے۔ اسد حنیف نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ وہ غیرقانونی تعمیرات میں خرید و فروخت نہ کریں اور اس سلسلے میں سخت سزاوں کی تجویز دی گئی ہے، جس میں کم از کم دس سال قید اور بھاری جرمانے شامل ہوں گے۔