تشکر نیوز: ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں ایم ڈی کیٹ کے امتحانات میں ہونے والی بے قاعدگیوں کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں سینئر رہنماؤں سید امین الحق، فیصل سبزواری، ڈاکٹر عبدالقادر خانزادہ کے علاوہ متاثرہ طلبہ و طالبات کا وفد، اساتذہ کرام اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندگان شریک تھے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو حراست میں لے لیا گیا
ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق، اس اجلاس میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے چیئرمین عامر چشتی، رکن قومی اسمبلی فرحان چشتی، اور آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کے اراکین بھی شامل تھے۔
میٹنگ میں ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کی شفافیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور خاص طور پر صوبہ سندھ، خصوصاً کراچی میں بد انتظامی کے نئے ریکارڈز قائم ہونے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔ ترجمان ایم کیو ایم نے کہا کہ پچھلے سالوں کی طرح اس سال بھی ایم ڈی کیٹ کے امتحانی پیپرز وقت سے پہلے لیک کیے گئے، جس سے امتحان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر سندھ ہائیکورٹ میں دائر شدہ پٹیشن کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ طلبہ کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے واضح کیا کہ وہ ہر فورم پر متاثرہ طلبہ و طالبات کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی حمایت میں ہر ممکن اقدام کرے گی۔
ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کو منسوخ کرکے دوبارہ صاف و شفاف طریقے سے امتحانات کا انعقاد کیا جائے۔