تشکر نیوز: چین کے دارالحکومت بیجنگ میں چائنہ انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز کا انعقاد جاری ہے، جس میں 107 ممالک کی 2,000 سے زائد کمپنیاں شریک ہیں۔ پاکستان سے بھی 150 کاروباری اداروں کے نمائندے اس اہم بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کی کارروائی، چوری شدہ گاڑیوں کے پارٹس خریدنے اور بیچنے والے دو ملزمان گرفتار
وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان نے عالمی سرمایہ کاری کانفرنس میں ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں، خصوصاً زراعت، لائیو اسٹاک، فوڈ پراسیسنگ اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش ہے۔
عبدالعلیم خان نے مزید بتایا کہ پاکستان میں دنیا کے دوسرے بڑے کوئلے اور ساتویں بڑے تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے حالیہ دورہ چین کے بعد بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور چین و پاکستان کے درمیان دوستی مزید مضبوط ہو رہی ہے۔
انہوں نے سی پیک کے تحت پاکستان میں ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر، توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں ہونے والی بہتری کو سراہا اور کہا کہ چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی ایک خوش آئند عمل ہے۔ شمالی امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں پاکستان میں صنعتوں کی منتقلی پر 70 فیصد کم لاگت آتی ہے۔
عبدالعلیم خان نے چینی اداروں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت صنعتوں کے فروغ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، اور سپیشل اکنامک زونز، ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اور گوادر فری زونز سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
آخر میں، وفاقی وزیر نے بیجنگ میں اس عالمی کانفرنس کے انعقاد پر پاکستانی سفارتخانے کو خراج تحسین پیش کیا اور توقع ظاہر کی کہ چائنہ انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز سے شاندار نتائج برآمد ہوں گے۔