سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیا توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت پر جلد فیصلے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
کرکٹ ورلڈکپ 2023 سے بھارت کو بڑا معاشی فائدہ، پاکستان منصفانہ شیئر سے محروم
ڈان نیوز کے مطابق انہوں نے اسپیشل جج سینٹرل سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر جلد فیصلہ دینے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کردی۔
درخواست میں ریاست، احتساب عدالت اور اسپیشل جج سینٹرل کو فریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 6 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی نیا توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کردی تھی ۔
13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی7، 7 سال قیدکی سزائیں معطل کردیں اور ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں، وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔