آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے یوم دفاع کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ 6 ستمبر کا دن وطن کے دفاع کی علامت ہے، جب افواجِ پاکستان نے قوم کے ساتھ مل کر دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔
59 ویں یوم دفاع و شہداء پرسی جے سی ایس سی، سروسز چیفس کا خراج عقیدت
آرمی چیف نے واضح طور پر کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستانی قوم اور مسلح افواج کا عزم ناقابلِ شکست ہے، اور پاکستان کے امن و استحکام کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی حرمت اور دفاع ہمارے لیے سب سے مقدم ہیں، اور ہم ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ جنرل عاصم منیر نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی خواہش ظاہر کی، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ پرامن بقائے باہمی کے باوجود ہم ہر وقت وطن کے دفاع کے لیے مستعد اور چوکس ہیں۔
اپنے پیغام میں آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ایسی مثال نہیں ملتی، جیسے پاکستان نے دہشت گردی کو شکست دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روایتی دہشت گردی کے مقابلے میں ڈیجیٹل دہشت گردی زیادہ خطرناک اور پیچیدہ ہے، اور بیرونی دشمن عناصر کے ساتھ اس کی شراکت داری نے اسے مزید سنگین بنا دیا ہے۔ لیکن ہم ملی یکجہتی کے ساتھ اس چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، اور جب تک ہم متحد ہیں، کوئی طاقت ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر ایک قوم کی طرح کام کرنا ہوگا۔
جنرل عاصم منیر نے مسئلہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے کا امن کشمیر کے پرامن حل سے وابستہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ آرمی چیف نے فلسطین کے حق میں بھی آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت عالمی ضمیر پر ایک سیاہ دھبہ ہے۔