یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائلوں کی ممکنہ ترسیل پر سوال کے جواب میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکا کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا ہے وہ روس کی ’ریڈ لائنز‘ سے متعلق مزاق نہ کرے۔
نواز شریف کے ویژن سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
تشکر اخبار میں شائع غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے امریکا اس باہمی روک تھام کے احساس کو نظر انداز کر رہا ہے، جو سرد جنگ کے بعد سے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان سیکیورٹی کے توازن کی بنیاد تھا، اور یہ صورتحال خطرناک ہے۔
وہ اس رپورٹ پر تبصرہ کر رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے JASSM کروز میزائل فراہم کرنے کے قریب ہے جو روس کے اندر تک پہنچ سکتے ہیں ، جس کے لیے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی لابنگ کر رہے ہیں۔
روس کے وزیرخارجہ نے روسی ٹی وی کو دیے ایک انٹرویو میں بتایا ’میں کسی بھی چیز سے حیران نہیں ہوں گا، امریکا پہلے ہی ان حدود کو عبور کر چکا ہے جو انہوں نے خود مقرر کی تھیں، انہیں اُکسانے کا عمل جاری ہے، اور یوکرینی صدر زیلنسکی یقیناً یہ دیکھتے ہیں اور اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں،‘
سرگئی لاوروف نے مزید کہا، ’لیکن انہیں سمجھنا چاہیے وہ ہماری ’ریڈ لائنز‘ کے بارے میں مذاق کر رہے ہیں، انہیں ہماری ’ریڈ لائنز‘ کے بارے میں مذاق نہیں کرنا چاہیے‘۔
صدر ولادیمیر پوتن نے 2022 میں یوکرین میں اپنے ”خاص فوجی آپریشن“ کے آغاز کے بعد سے بارہاں مغرب کو تنبیہہ کی کہ روس کو ناکام بنانے کی کوشش نہ کرے، کیونکہ روس کے پاس دنیا کا سب سے بڑا جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ ہے، لیکن واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے یوکرین کو فوجی امداد میں اضافہ کر دیا ہے، جس میں ٹینک، جدید میزائل اور F-16 لڑاکا طیارے شامل ہیں۔