تشکر نیوز: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کوئٹہ میں گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل سے ملاقات کے دوران بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ صرف وہی افراد جو ہتھیار ڈالنے اور آئین کی پاسداری کرنے پر آمادہ ہوں گے، ان سے بات چیت کی جائے گی۔
کراچی کے قریب ہوا کا کم دباؤ طاقتور طوفان میں تبدیل ہونے کا خدشہ، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا
محسن نقوی نے بلوچستان میں قیام امن کے لیے فوری اقدامات کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروہوں سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، اور دہشت گردی میں ملوث عناصر کے لیے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔
وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کا وقت آ گیا ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔ یاد رہے کہ 27 اگست کو بلوچستان میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے حملوں میں 40 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 21 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
حالیہ دنوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں حملوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کے نتیجے میں کئی اموات ہوئیں اور ریلوے ٹریک کو بھی دھماکے سے تباہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا اور بلوچستان میں امن کو یقینی بنایا جائے گا۔