وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان اندریکا رتوتے سے ملاقات میں پاکستان میں حملوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ملوث ہونے کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حملوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کی جارہی ہے، اس کو ہرصورت روکنا ہوگا۔
ماضی میں اداکارائیں فرمائشیں نہیں کرتی تھیں،اب میک اپ پر نخرے کرتی ہیں، وقار حسین
تشکر نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان اندریکا رتوتے کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔
اعلیٰ سطح کے وفد میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ، فدی ایل اور افغانستان میں اقوام متحدہ مشن کے سربراہ مالک سیسے بھی شامل تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزارت داخلہ آمد پر اقوام متحدہ کے وفد کا خیر مقدم کیا۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان اندریکا رتوتے نے افغان مہاجرین اور دوحہ ڈائیلاگ کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو سراہا، انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی مستقل بحالی پر افغان حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان نے بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی پرزور مذمت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان میں حملوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ملوث ہونے کے بارے میں وفد کو آگاہ کیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمگیر مسئلہ ہے، پاکستان دہشت گردی میں سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز، پولیس اور شہریوں کی قربانیوں کی نظیر نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی افغانستان سے حملوں کے لئے افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہی ہے، اس کو ہر صورت روکنا ہو گا، پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کردار ادا کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی ہے، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کا مرحلہ وار آغاز کیا جا چکا ہے، قانونی دستاویزات کے حامل افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔
محسن نقوی نے کہا کہ ویزا اور دیگر قانونی دستاویزات کے بغیر کسی کو پاکستان میں رہنے کی اجازت نہیں دے سکتے، جلد افغان مہاجرین کی واپسی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے افغان مہاجرین کی بحالی کے لیے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کے کردار کی ضرورت پر زور دیا۔