پرتشدد واقعات نے یورپ کے سب سے بڑے اسٹریٹ فیسٹیول میں سے ایک لندن کے ناٹنگ ہل کارنیول کی خوشیوں اور رونقوں کو ماند کردیا جب کہ پرتشدد واقعات میں متعدد لوگ چاقو کے وار سے زخمی ہوئے جس کے بعد سیکڑوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
تشکر اخبار میں شائع غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ پر تشدد واقعات ایسے وقت میں ہوئے جب کہ برٹش ایفرو کیریبین ثقافت کے جشن کے سلسلے میں منعقد ہونے والے کارنیول کے دوران سیکیورٹی کے لیے تقریباً 7 ہزار پولیس افسران کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
اس دوران اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ کارنیول میں شرکت کرنے والی ایک 32 سالہ خاتون کو بھی چاقو مارا گیا جسکی حالت تشویشناک ہے، رپورٹس کے مطابق وہ اتوار کے روز مردوں کے دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کے دوران تشدد کا شکار بنی۔
میٹروپولیٹن پولیس نے حملے کے سلسلے میں 3 افراد کو گرفتار کر لیا، ایک 20 سالہ شخص کو اقدام قتل اور پرتشدد ماحول پیدا کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا جبکہ 22 اور 24 سال کی عمر کے دو دیگر افراد کو پرتشدد صورتحال پیدا کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا، تینوں مشتبہ افراد کو منگل کے روز ہیمراسمتھ اور فلہم کے الگ الگ مقامات سے گرفتار کیا گیا جو اس وقت حراست میں ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق تین روزہ ایونٹ کے دوران مجموعی طور پر 8 افراد کو چاقو مارا گیا جن میں سے 3 متاثرین کی تشویشناک ہے، میٹروپولیٹن پولیس نے رپورٹ کیاکہ افسران نے صرف پیر کو 230 گرفتاریاں کیں۔
نوٹنگ ہل کارنیول کے لیے میٹروپولٹین کے ترجمان کمانڈر نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاتون جو ہسپتال میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے اور خاتون کے پیاروں کے ساتھ ہیں، خاتون اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ تفریح کرنے کے لیے کارنیول میں آئی اور انتہائی خوفناک پرتشدد واقعہ کا نشانہ بن گئیں۔
انہوں نے ہنگامی طور پر طبی امداد فراہم کرنے والے پولیس ڈاکٹرز اور اور جائے وقوع سے اہم شواہد کو محفوظ کرنے والے ڈیوٹی پر موجود افسران کی فوری جوابی کارروائیوں کی تعریف کی۔