پنجاب کے شہر اٹک کے علاقے ڈھیری کوٹ میں نامعلوم افراد نے اسکول وین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق جبکہ ڈرائیور سمیت 4 بچے زخمی ہوگئے۔
تشکر نیوز کے مطابق ریسکیو حکام نے بتایا کہ ٹیموں نے زخمیوں اور میتوں کو ہسپتال منتقل کر دیا، متاثرہ بچوں کی عمریں 10سے 12 سال کے درمیان ہیں۔
تحریک انصاف کا آج اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی
ریسکیو عملے نے کہا کہ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق ٹیم نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر کے تفتیش شروع کردی ہے، علاقے کی ناکہ بندی بھی کردی گئی ہے۔
ریجنل پولیس افسر راولپنڈی بابر سرفراز الپا کا کہنا ہے کہ اٹک میں فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی ہے، فائرنگ ڈرائیور کے اوپر کی گئی جس میں بچوں کو بھی نقصان پہنچا، ملزم نامزد ہو چکے ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں، بہت جلد ان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
بعد ازاں ڈپٹی کمشنر عاطف راؤ نے تشکر نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول وین پر حملہ ڈرائیور کی ذاتی دشمنی کے باعث ہوا، گزشتہ ماہ اس دشمنی میں 2 افراد قتل ہوئے تھے، اسی قتل کا بدلہ لینے کے لیے وین ڈرائیور پر حملہ کیا گیا، ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ موجود 2 بچیاں جاں بحق ہوئی ہیں، انتظامیہ اور پولیس کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انتہائی ظالمانہ اورشرمناک فعل ہے، صدر مملکت
بعد ازاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے اٹک میں اسکول وین پرفائرنگ کے واقعے کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انتہائی ظالمانہ اورشرمناک فعل ہے، ذمہ داران کےخلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے صدرمملکت نے جاں بحق بچوں کے ایصال ثواب اور زخمی بچوں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اٹک میں اسکول وین پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی۔
مریم نواز نے دو طالبات کے جاں بحق ہونے پر گہرے رنج ودکھ کا اظہار کرتے ہوئے فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔