بھارتی اسٹارپ اپس نے ایک ہفتےکے دوران 39 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز سے زائد کی رقم حاصل کی، جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے 350 فیصد زیادہ ہے۔
بھارت خبررساں ادارے اسٹیٹس مین کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے بجٹ 25-2024 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں پر عائد ’اینجل ٹیکس‘ ختم کیے جانے کے بعد صرف جولائی میں بھارتی اسٹارٹ اپس کو ایک ارب 3 کروڑ ڈالرز حاصل ہوئے۔
فلپائن میں رواں سال منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آگیا
رپورٹ کے مطابق 126 معاہدوں کے ذریعے یہ سرمایہ کاری ہوئی ہے، جن میں سے 28 معاہدے آخری مراحل میں ہیں، جن کی مالیت 72 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ہے، جبکہ 72 ابتدائی معاہدوں کی مالیت 31 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’ہاسپیٹیلٹی‘ اور ’ٹریول ٹیک ایوو‘ جیسے اسٹارٹ اپس نے تقریبا 17 50 لاکھ ڈالرز حاصل کرکے فنڈنگ میں سرفہرست رہے، جبکہ دیگر اسٹارپ اپس میں ای وی، فن ٹیک، ویلتھ اور ایسٹ منیجمنٹ فرمز شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ بھارتی ای وی فرم ’ایتھر انرجی‘ نے مبینہ طور پر 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کی فنڈنگ حاصل کی، ، جس نے اس کے کل اثاثوں کی مالیت ایک ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچانے کے ساتھ اسے ایک نئی ’یونیکورن‘ بنا دیا ہے۔
’یونیکورن‘ نجی ملکیت والی وہ اسٹارپ اپ کمپنی ہوتی ہے جس کی مارکیٹ ویلیو ایک ارب ڈالرز یا اس سے زائد ہوسکتی ہے،ان میں سے زیادہ تر یونیکورن بلاآخر مختلف اسٹاک مارکیٹیوں میں درج ملٹی نیشنل کمپنیاں بن جاتی ہیں۔
سی بی انسائٹس کے مطابق 2023 میں امریکا کے پاس 653 یونیکورنز ، جبکہ چائنہ کے پاس 169 اور بھارت کے پاس 70 یونیکورنز تھی۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے 2016 سے کاروبار کو آسان بنانے کے لیے اب تک 55 سے زیادہ ریگولیٹری اصلاحات کی ہیں جن کا مقصد سرمایہ حاصل کرنے میں آسانی اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے کمپلائنس کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی اسٹارٹ اپس نے اب تک 15 لاکھ 50 ہزار سے زائد براہ راست نوکریاں فراہم کی ہیں۔