پولیس اور یونیورسٹی ذرائع نے کہا ہے کہ مشرقی نائیجیریا میں ایک سالانہ کنونشن کے لیے جاتے ہوئے 20 میڈیکل طلبا کو اغوا کر لیا گیا۔
تشکر اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فیڈریشن آف کیتھولک میڈیکل اینڈ ڈینٹل اسٹوڈنٹس نے ہفتے کو جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ طلبا اینوگو شہر میں کنونشن کے لیے جا رہے تھے جب انہیں جمعرات کی شام اغوا کر لیا گیا۔
1965 قاہرہ پرواز حادثے میں زندہ بچ جانے والے پی آئی اے کے سابق افسر انتقال کرگئے
نائیجیرین میڈیکل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل فارچون اولے نے بتایا کہ میدوگوری اور جوس یونیورسٹیوں کے 20 طلبا اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے ایک ڈاکٹر کو اغوا کر لیا گیا ہے اور ان کی رہائی کے بدلے تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ان طالب علموں کو اینوگو سے 150 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع اوٹکپو قصبے کے قریب سڑک پر اغوا کیا گیا جہاں تواتر سے ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
اس اغوا کی تصدیق بینو اسٹیٹ کی پولیس کے تعلقات عامہ کی افسر کیتھرین اینی نے بھی کردی۔
یاد رہے کہ نائیجیریا کو شدید معاشی بحران کی وجہ سے اغوا کی وارداتوں میں نمایاں اضافہ کا سامنا ہے جو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جرائم کی طرف دھکیل رہا ہے۔
لیکن سرکاری اعداد و شمار ناقابل اعتبار ہیں کیونکہ بہت سے کیسز رپورٹ نہیں ہوتے ہیں۔
2022 میں اغوا کاروں کی ادائیگی پر پابندی کے لیے ایک قانون منظور کیا گیا تھا لیکن بہت سے خاندانوں کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کے پاس تاوان کی ادائیگی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
نائیجیرین کنسلٹنسی فرم ایس بی ایم انٹیلی جنس نے کہا کہ اس نے مئی 2023 اور جنوری 2024 میں صدر بولا احمد ٹینوبو کے اقتدار میں آنے کے درمیان 4 ہزار 777 کیسز ریکارڈ کیے ہیں۔