تشکر نیوز: بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے بلوچ عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ظلم، ناانصافی اور اپنے پیاروں کی جبری گمشدگی کے خلاف قومی تحریک میں شامل رہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم ہو چکا ہے، لیکن تحریک ابھی شروع ہوئی ہے۔
جولائی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر 48 فیصد بڑھ گئیں، مگر ماہانہ بنیادوں پر کمی
تشکر نیوز کے مطابق، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے یہ بیان گوادر میں 11 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کے بعد تربت پہنچنے کے بعد فدا شہید چوک پر ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام کے صبر، حوصلے اور مزاحمت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ ان کا وطن ہے اور یہاں کی دولت بلوچوں کی ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ عوام کی طاقت ریاستی جبر کے خلاف ایک تاریخی علامت بن چکی ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ تسلط، قید اور طاقت کا استعمال بلوچ عوام کی خواہشات کو شکست نہیں دے سکتا۔ انہوں نے ریاست پر زور دیا کہ وہ سمجھ لے کہ بلوچ عوام جبر، تشدد اور جبری گمشدگیوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے بلکہ ڈٹے رہیں گے اور اپنی آواز بلند کریں گے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جنرل سیکریٹری سمی دین بلوچ نے کہا کہ گوادر میں احتجاج کو روکنے کی کوششوں کے باوجود، بلوچ عوام نے متحد ہو کر 13 دن تک اپنی قومی طاقت اور صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ سمی دین بلوچ نے بتایا کہ ہر علاقے میں راجی موچی منعقد کی گئی، جس نے بلوچ عوام کی عزم و حوصلے کو مزید اجاگر کیا۔