تشکر نیوز: پاکستان نے اولمپکس کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل عبور کیا ہے، جب ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں جیولن تھرو کے مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا۔ یہ 40 سال بعد پاکستان کے لیے اولمپکس میں گولڈ میڈل حاصل کرنے کی پہلی کامیابی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، ارشد ندیم کی شاندار کامیابی نے نہ صرف پاکستان کا نام روشن کیا بلکہ انہوں نے اپنی غیر متزلزل لگن اور محنت سے قومی ہیرو کے طور پر اپنی حیثیت کو مزید مستحکم کیا۔ آئی ایس پی آر نے ارشد ندیم کی فتح کو ملک کی بہترین صلاحیتوں کا مظہر قرار دیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی ارشد ندیم کو اس شاندار کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے ارشد ندیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم ایک باصلاحیت اور مایہ ناز ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے بھرپور محنت اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا ہے۔ اسپیکر نے مزید کہا کہ ارشد ندیم کی خدمات جیولن تھرو کے کھیل کے فروغ کے لیے قابل ستائش ہیں اور انہوں نے اولمپکس جیولن تھرو کی تاریخ میں سب سے لمبی تھرو پھینک کر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا ہے۔
ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے مقابلے میں 92.97 میٹر کی تھرو کر کے نہ صرف گولڈ میڈل جیتا بلکہ اولمپکس کی تاریخ کی دوسری بہترین تھرو کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ ابتدائی دو تھروز کو فاؤل قرار دیے جانے کے بعد، ارشد ندیم نے تیسری تھرو میں 88.72 میٹر، چوتھی تھرو میں 79.40 میٹر، پانچویں تھرو میں 84.87 میٹر، اور چھٹے اور آخری راؤنڈ میں 91.79 میٹر کی تھرو کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا۔
یہ کامیابی پاکستانی قوم کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، جو ارشد ندیم کی محنت، عزم، اور لگن کا ثبوت ہے۔
#ارشد_ندیم #اولمپکس2024 #گولڈ_میڈل #پاکستان #جیولن_تھرو