بنگلہ دیش بھر میں عوامی لیگ کے رہنماؤں، ان کے ساتھیوں اور ان کے خاندان کے افراد کی کم از کم 20 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
بنگلہ دیشی اخبار ڈھاکا ٹریبیون کے مطابق شیخ حسینہ کے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور پیر کو ملک چھوڑنے کی خبر کے بعد ستکھیرا میں ہونے والے حملوں اور تشدد میں کم از کم 10 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ارشد ندیم کی پیرس اولمپکس میں میڈل کے حصول کیلئے قوم سے دعاؤں کی اپیل
اس دوران عوامی لیگ کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں اور کاروباری اداروں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی۔
پولیس نے ستکھیرا صدر اور شیام نگر پولیس اسٹیشنز میں آتش زنی اور لوٹ مار کی بھی اطلاع دی۔
کومیلا میں ہجوم کے پر تشدد حملوں میں کم از کم 11 افراد مارے گئے، اشوک تلہ میں سابق کونسلر محمد شاہ عالم کے 3 منزلہ مکان کو شرپسندوں نے آگ لگا دی جس سے 6 افراد کی موت واقع ہوئی، ان کی لاشیں پیر کی رات اور منگل کی صبح گھر سے برآمد ہوئیں، مرنے والوں میں 5 نوجوان بھی شامل ہیں، جان کی بازی ہارنے والوں میں 12 سالہ شان، 14 سالہ عاشق، 14 سالہ شکیل، 16 سالہ رونی، 17 سالہ محین اور 22 سالہ محفوظ الرحمن شامل ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ پیر کو مشتعل ہجوم نے علاقے میں شاہ عالم کے گھر پر حملہ کر دیا اور کچھ لوگ گھر کی تیسری منزل پر چڑھ گئے، اس دوران مشتعل ہجوم نے مکان کے گراؤنڈ فلور کو آگ لگا دی۔
بعد ازاں تیسری منزل پر پناہ لینے والے افراد دھواں بھرنے کے باعث سانس رکنے سے مرگئے اور ان کی لاشیں جھلس گئیں، اس واقعے میں کم از کم 10 افراد زخمی بھی ہوئے، ان میں سے ایک شدید زخمی آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔
دریں اثنا، نٹور-2 (صدر اور نلڈنگہ) حلقہ کے رکن اسمبلی شفیق الاسلام شمول کے گھر پر مشتعل ہجوم کی طرف سے لگائی گئی آگ میں 4 افراد کی موت ہو گئی، یہ لاشیں منگل کی صبح شہر میں ’جنتی پیلس‘ نامی ایم پی کے گھر کے کئی کمروں، بالکونیوں اور چھتوں سے بر آمد ہوئیں، 17 سالہ اکیب حسین نامی کالج کے طالب علم کی لاش سب سے پہلے صبح 7 بج کر 30 منٹ پر ملی، متوفی کالج میں گیارہویں جماعت کا طالب علم تھا۔
دیگر 3 مرنے والوں میں 18 سالہ صیام حسین، 18 سالہ یاسین علی اور 27 سالہ شریف الاسلام موہن شامل ہیں۔
عینی شاہدین اور مقامی باشندوں کے مطابق شیخ حسینہ کے استعفیٰ کی خبر سنتے ہی مشتعل ہجوم نے ایم پی شفیق الاسلام شمول کے گھر کو آگ لگا دی، ساتھ ہی ان کے چھوٹے بھائی کی 5 منزلہ عمارت اور رکن اسمبلی کے پرانے گھر کو بھی نذر آتش کردیا، تینوں گھروں میں لوٹ مار بھی کی گئی۔
فینی میں مقامی لوگوں نے عوامی لیگ کے یوتھ ونگ جوبو لیگ کے دو رہنماؤں کی لاشیں برآمد کیں۔
دریں اثنا جوبو لیگ کے ایک اور رہنما بادشاہ میا کی لاش صبح کے وقت فینی صدر ضلع سے بر آمد ہوئی، لال منیرہاٹ میں مقامی لوگوں نے ضلع اے ایل کے جوائنٹ جنرل سیکریٹری سمن خان کے گھر سے 6 لاشیں برآمد کیں، پیر کو ایک ہجوم نے گھر کو آگ لگا دی تھی۔
بوگرہ میں ہجوم نے جوبو لیگ کے 2 رہنماؤں کو قتل کر دیا، یہ واقعہ درکھیپارہ اور شاہجہان پور کے اضلاع میں پیش آیا۔