شیخ حسینہ واجد مستعفی، بنگلادیش میں سیاسی بحران شدت اختیار کرگیا

بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے، اور انہیں بھارت کے لیے خصوصی ہیلی کاپٹر میں روانہ کیا گیا ہے۔ بنگلادیش کے آرمی چیف نے انہیں حکومت چھوڑنے کے لیے 45 منٹ کا الٹی میٹم دیا تھا اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ بھارتی میڈیا نے بتایا ہے کہ اس تاخیر کا مقصد وزیراعظم کو باعزت طریقے سے مستعفی ہونے کا موقع دینا ہے۔

انگلش ٹیم کے سابق بلے باز گراہم تھورپ 55 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

خبرایجنسی نے مزید بتایا کہ بنگلادیش میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بحال کر دی گئی ہیں، اور سڑکوں پر چار لاکھ سے زائد افراد موجود ہیں۔ ملک بھر میں طلبا کے احتجاج کی کامیابی کے بعد جشن منایا جا رہا ہے، جبکہ مظاہرین نے وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہو کر لوٹ مار کی اور قیمتی سامان لے لیا۔

بنگلادیش گزشتہ ماہ سے جاری مظاہروں اور تشویش ناک حالات میں مبتلا ہے۔ یونیورسٹی طلبا نے سرکاری ملازمتوں میں متنازع کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں وزیراعظم کو معزول کرنے کی مہم میں شدت آئی۔ شیخ حسینہ واجد جنوری میں اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باوجود انتخابات میں مسلسل چوتھی بار کامیاب ہوئی تھیں۔

حکومت مخالف مظاہروں میں اتوار کو 94 افراد کی ہلاکت کے بعد، بنگلادیش میں جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 300 ہوگئی ہے، اور احتجاجی طلبا نے ملک گیر کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈھاکہ تک مارچ کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

وزیراعظم کے بیٹے نے ملکی سیکورٹی فورسز سے کہا ہے کہ وہ ان کی حکومت سے کسی بھی قبضے کو روکیں۔ 2007 میں بڑے پیمانے پر سیاسی بدامنی کے بعد، فوج نے ایمرجنسی کا اعلان کر کے دو سال کے لیے فوجی حمایت یافتہ نگراں حکومت قائم کی تھی۔ حسینہ واجد کے 15 سالہ دورِ حکومت کی بدترین بدامنی نے انہیں اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔

57 / 100

One thought on “شیخ حسینہ واجد مستعفی، بنگلادیش میں سیاسی بحران شدت اختیار کرگیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!