تشکر نیوز: حیدرآباد، جامشورو، نوری آباد، تھانہ بولا خان اور ان کے گردونواح کے علاقوں میں حالیہ بارش کے بعد نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے۔ حیدرآباد اور اس کے ملحقہ علاقوں میں رات پونے 10 بجے سے سوا 11 بجے تک مختلف شدت کی بارش جاری رہی، جس کے نتیجے میں شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا۔
بارش شروع ہوتے ہی شہر کا بیشتر علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا، کیونکہ حیسکو کے ترجمان کے مطابق بارش کے باعث شہر بھر کے 48 فیڈر بند کر دیے گئے۔ بارش کے بعد نکاسی آب کی مانیٹرنگ کے لیے میئر حیدرآباد کاشف شورو اور ڈپٹی کمشنر زین العابدین نے مختلف پمپنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے بارشوں کے دوران عوام سے دعا کی اپیل کی
ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی عدم فراہمی کے باعث نکاسی آب کا کام متاثر ہو رہا ہے، اور اس کام کو جلد مکمل کرنے کے لیے بجلی کی بحالی ضروری ہے۔ انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود، پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی بحالی میں تاخیر کی وجہ سے نکاسی آب کے مسائل برقرار ہیں۔
جامشورو، نوری آباد، تھانہ بولا خان اور ان کے ملحقہ علاقوں میں بھی تیز بارش ہوئی، جس سے کئی علاقوں میں مشکلات بڑھ گئیں۔ ریسکیو اہلکاروں کے مطابق، تھانہ بولا خان کے علاقے کرچات میں بارش کے نتیجے میں متعدد کچے مکانوں کی چھتیں گر گئیں، جس کے باعث ایک شخص اور ایک خاتون جاں بحق ہو گئے۔
جامشورو میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے۔ بارش نے علاقے میں مشکلات کو بڑھا دیا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔