تشکر نیوز: پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس کی جانب سے مشترکہ کارروائی کے دوران کراچی کے علاقے اسپارکو روڈ نزد موسمیات چوک سے دو ملزمان محمد علی اور محمد واجد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ دونوں ملزمان ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث تھے اور ان کی گرفتاری انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر عمل میں آئی۔
گرفتار ملزمان کے قبضے سے بغیر لائسنس کے دو پسٹل، ایمونیشن، تین موبائل فونز اور ایک چھینی ہوئی موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے۔ یہ برآمدات ملزمان کے جرائم کی شدت اور ان کی مجرمانہ سرگرمیوں کا ثبوت فراہم کرتی ہیں۔
ملزم محمد علی، جو ایک عادی مجرم ہے، کے خلاف تھانہ شارع فیصل اور رحیم یار خان میں بھی ایف آئی آرز درج ہیں۔ دوران تفتیش، محمد علی نے اپنے دیگر ساتھیوں کے نام بتائے، جن میں غفار عرف مُلا، ساجد عرف شہزاد، عبدالجبار، نہال، مالک رند، اور واجد شامل ہیں۔ محمد علی نے اعتراف کیا کہ وہ اور اس کے ساتھی کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک سو سے زائد ڈکیتیوں میں ملوث رہے ہیں۔ اس نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اس کے گروپ نے منزل پٹرول پمپ پر واقع دودھ کی شاپ سے ڈھائی لاکھ روپے کی ڈکیتی کی تھی۔
دوسری جانب، ملزم محمد واجد نے گزشتہ دو سالوں کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں، بشمول حیدری، نیپا، اور سماماں شاپنگ مال میں متعدد ڈکیتیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اس کے خلاف تھانہ حیدری اور سچل میں بھی ایف آئی آرز درج ہیں۔ محمد واجد نے 9 اپریل کو تھانہ سچل کی حدود سے سعید محمد نامی شہری سے ایک موٹر سائیکل اور نقدی چھیننے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس اور رینجرز کی جانب سے چھاپے مارے جا رہے ہیں تاکہ ان کے مجرمانہ نیٹ ورک کا خاتمہ کیا جا سکے۔ گرفتار ملزمان کو اسلحہ، ایمونیشن اور مسروقہ سامان کے ساتھ قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کارروائی سے کراچی میں جرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔