آسٹریلیا میں مسئلہ بیٹنگ کا نہیں، بولنگ کا ہے: اظہر علی

تشکور نیوز رپورٹنگ

لاہور , پاکستان کے سابق کپتان اظہر علی نے آسٹریلیا میں ٹیم کو درپیش چیلنجز کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کی بنیادی وجہ باؤلنگ کی کارکردگی کو قرار دیا ہے۔ ایک اسپورٹس شو میں ایک خصوصی انٹرویو میں اظہر علی نے زور دے کر کہا کہ آسٹریلیا میں پاکستان کی خشک سالی کی جڑ بیٹنگ نہیں بلکہ ایک میچ میں آسٹریلیا کو دو بار آؤٹ نہ کرنا ہے۔

اظہر علی کا کہنا تھا کہ ’ایسے میچز تھے جہاں بلے بازوں نے اچھے رنز بنائے تھے لیکن ہمارے بولرز ان میچوں میں آسٹریلیا کو آؤٹ کرنے میں ناکام رہے، اتنا عرصہ ہو گیا ہے کہ پاکستانی بولرز نے ایک میچ میں دو بار آسٹریلیا کو آؤٹ کیا، اور یہیں پر مسئلہ ہے۔” صرف دو مرتبہ پاکستانی باؤلرز آسٹریلیا کے خلاف 1995ء میں اور ایک بار 2010ء میں آسٹریلیا کے خلاف 20 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “لوگ کہیں گے کہ پاکستان پرتھ میں 89 رنز پر ڈھیر ہو گیا تھا لیکن میرے خیال میں جب تک پاکستان کی اننگز شروع ہوئی، وکٹ غیر مساوی باؤنس کے ساتھ بہت مشکل ہو چکی تھی اور آسٹریلیا کی باولنگ کو جانتے ہوئے، میں سمجھتا ہوں کہ وکٹوں کا گرنا غیر متوقع نہیں تھا۔ ” اظہر علی نے اپنے یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان سیریز میں واپسی کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے گیند بازوں کو ذمہ داری کا بڑا حصہ لینا چاہیے۔ سابق کپتان نے پاکستانی بلے بازوں کی 450 سے 475 کے قریب سکور کرنے کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ تاہم انہوں نے پاکستان کے لیے اس اہمیت پر بھی زور دیا کہ باؤلرز مؤثر طریقے سے آسٹریلیا کو ایک قابل انتظام مجموعی تک محدود کر سکتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ بڑے سکور تک نہ بڑھے۔

اظہر علی نے یہ خیال بھی ظاہر کیا کہ دو آل راؤنڈرز فہیم اشرف اور سلمان آغا کے کمبی نیشن کا انتخاب کرنے کے بجائے ایک اضافی سپیشلسٹ باؤلر کو شامل کرکے پاکستان کی بہتر خدمت کی جاتی۔ انہوں نے حال ہی میں گزشتہ سال کراچی میں انگلینڈ کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ اپنے پورے کیریئر میں انہوں نے پاکستان کے لیے 97 ٹیسٹ کھیلے اور 42.26 کی اوسط سے 7,142 رنز بنائے۔

مزید برآں، انہوں نے 3 ڈبل سنچریوں اور 19 سنچریوں کے ساتھ قابل ذکر سنگ میل حاصل کیے، جو میچ جیتنے والی کارکردگی پیش کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اظہر علی نے اس سے قبل غنی گلاس کے خلاف ایس این جی پی ایل کے صدر ٹرافی میچ کے دوران اپنی 49ویں فرسٹ کلاس سنچری بنائی تھی۔ اپنی کرکٹ کارکردگی پر بات کرتے ہوئے اظہر علی نے ذکر کیا کہ انہوں نے زیادہ مشق نہیں کی ہے لیکن سنچری بنانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس کامیابی کے باوجود اب وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں 50ویں سنچری کا سنگ میل عبور کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ بات قابل غور ہے کہ اظہر کا ریٹائرمنٹ سے باہر آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!