پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسلام آباد میں جلسے اور احتجاج کی اجازت نہ دینے پر توہینِ عدالت کی درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی گئیں۔
پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر مسعود مغل نے توہینِ عدالت کی درخواستیں دائر کیں، جس میں سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد فریق بنایا گیا ہے۔
فواد چوہدری کی توہین عدالت کی درخواست، ڈی جی پاسپورٹ سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے درخواست پر فیصلہ نہیں کیا، فریقین کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ 22 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف کمشنر اور درخواست گزار کو دوبارہ ملاقات کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ چیف کمشنر کو ہم نے اِنہیں چائے پلانے کے لیے ملاقات کا نہیں کہا تھا بلکہ یہ ملاقات کریں اور اُس میں جلسے سے متعلق معاملات طے کریں، میں گزشتہ آرڈر والی ہدایات دہراتے ہوئے درخواست نمٹا رہا ہوں۔
یاد رہے کہ 5 جولائی کو اسلام آباد انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے ہونے والے جلسے کا عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) معطل کردیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا کہ سیکیورٹی صورتحال اور محرم الحرام کے باعث این او سی معطل کیا گیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ این او سی کی معطلی کا فیصلہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔