تشکرنیوز: کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں غیر قانونی تعمیرات کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے، اور اس معاملے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔ علاقے کے بلاک 13 بی/15 میں غیر قانونی طور پر تیسری منزل کی تعمیر جاری ہے، جس کا کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا۔
حضرت بابا فرید کے 782 ویں عرس پر دہلی شریف کی جانب سے خصوصی غلاف کی پیش کش
ذرائع کے مطابق، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران دانش ناریجو، کامران خان، ڈپٹی ڈائریکٹر جہانگیر منگی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذیشان کی مبینہ ملی بھگت کے باعث یہ تعمیرات دھڑلے سے جاری ہیں۔ یہ افسران علاقے کے انفرا اسٹرکچر کی تباہی میں براہ راست ملوث ہیں اور انہیں اس معاملے پر کوئی عملدرآمد کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔
گلشن اقبال، جو پہلے تعلیمی طور پر ترقی یافتہ اور پرسکون علاقے کے طور پر جانا جاتا تھا، اب غیر قانونی تعمیرات کا گڑھ بن چکا ہے۔ مقامی مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے نہ صرف علاقے کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے بلکہ بنیادی ڈھانچے پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
عوام نے وزیر اعلی سندھ، وزیر بلدیات، اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عبد الرشید سولنگی سے درخواست کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں اور فوری کارروائی کریں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے اس معاملے میں فوری مداخلت نہ کی تو گلشن اقبال میں مزید تعمیرات کے باعث علاقے کی صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔