بہت سے غیرقانونی لوگ بلیک مارکیٹ میں کام کرتے ہیں، کوئی ٹیکس نہیں دیتے، وزیراعظم

تشکور نیوز رپورٹنگ،

ہم اپنی قومی سلامتی پر مزید سمجھوتہ نہیں کرسکتے‘ پاکستان نے آخرکار فیصلہ کر لیا ہے کہ اب ہم اپنا گھر ٹھیک کریں گے، یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ پاکستان نے جلد بازی سے کام لیا۔ برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف‘ میں مضمون

اسلام آباد :نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بہت سے غیرقانونی لوگ بلیک مارکیٹ میں کام کرتے ہیں، کوئی ٹیکس نہیں دیتے، پاکستان نے آخرکار فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم اپنا گھر ٹھیک کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف‘ میں اپنے ایک مضمون میں انہوں نے لکھا کہ لکھا کہ مہمان نوازی پاکستان کے ڈی این اے میں شامل ہے، اسی لیے ہم نے فراخدلی سے تارکین وطن کی اتنی بڑی تعداد کو سنبھالا لیکن پاکستان نے جب بھی افغان حکومت کے ساتھ سیکورٹی کے مسائل پر بات چیت کی تو انہوں نے کہا پہلے اپنا گھر سنبھالو تو پاکستان نے آخرکار فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم اب اپنا گھر ٹھیک کریں گے۔

وزیراعطم لکھتے ہیں کہ اگست 2021ء سے کم از کم 16 افغان شہریوں نے پاکستان میں خودکش حملے کیے ہیں، بہت سے غیر قانونی مقیم لوگ بلیک مارکیٹ میں کام کرتے ہیں اور کوئی ٹیکس نہیں دیتے، یہ لوگ انڈرورلڈ کے استحصال کا شکار بھی ہیں، ہم نے غیرقانونی تارکین وطن کو رضاکارانہ رجسٹریشن اور واپسی کے مُتعدد مواقع فراہم کیے، غیر قانونی تارکین وطن کے اِنخلا کے بارے میں پاکستان کی پالیسی سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط معلومات اور بے بنیاد الزامات کی بھرمار ہے، یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ پاکستان نےجلد بازی سے کام لیا۔

اپنے مضمون میں انہوں نے مزید لکھا کہ ہمارا مقصد پاکستان کو محفوظ، پر امن اور خوشحال بنانا ہے، اتنی بڑی تعداد میں غیر قانونی افراد کو پاکستان میں قیام کی اجازت دے کر ہم اپنی قومی سلامتی پر مزید سمجھوتہ نہیں کرسکتے، تاہم غیر قانونی افراد کے ساتھ احترام اور دیکھ بھال کے ساتھ برتاؤ کرنے کے سخت احکامات ہیں، اس مقصد کے لیے ہم نے تقریباً 79 ٹرانزٹ مراکز قائم کیے ہیں جو مفت کھانا، پناہ گاہ اور طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!