مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو وہ ریلیف دیا گیا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں۔
تحریک انصاف کو وہ ریلیف دیا گیا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں ، رانا ثنا اللہ
تشکر نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ہماری قانونی ٹیم اس فیصلے کا جائزہ لےرہی ہے، اپیل میں جانے یا نہ جانے کے نکتے پر فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس فیصلے کو تسلیم کرتی ہے۔
یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، وزیر قانون
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ انتخابی نشان واپس لینا سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق 80 آزاد ارکان میں 39 ارکان تحریک انصاف سے تعلق رکھتے ہیں، باقی 41 ارکان 15 دن میں واضح کریں کہ انہوں نے کس جماعت سے الیکشن لڑا ؟ الیکشن کمیشن تصدیق کرکے متعلقہ ارکان کو سیاسی جماعت کا رکن قرار دے، پی ٹی آئی مخصوص سیٹوں کی 15 دنوں میں الیکشن کمیشن کو فہرست دے، فیصلہ کا اطلاق تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں پر ہوگا۔
عدالت نے سنی اتحاد کونسل کی نشستوں سے متعلق اپیل مسترد کردی۔