تشکر نیوز: رواں سال سفاک ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت 82 تک جا پہنچی ۔2024کے پہلے مہینے میں ڈاکوؤں نے طالب علم ایان سمیت بارہ شہریوں کو اپنے مذموم مقاصد کی بھینٹ چڑھادیا۔۔اگلے مہینے فروری میں صورتحال جنوری سے بھی زیادہ بگڑ گئی
۔سرکاری افسر فرحان، تین خواتین، پولیس اہلکار، دو سگے بھائیوں، دو سالہ حرین اور آن لائن ڈیلیوری رائیڈر سمیت 20 شہریوں کی جان لے لی گئی مارچ میں دو خواتین۔ طالب علم لاریب، نوجوان انجینیئر شعیب سمیت سترہ شہری موت کی آغوش میں دھکیل دیئے گئے۔اپریل میں بھی صورتحال جوں کی توں رہی۔ ستر سالہ سید حامد علی، سابق ڈائریکٹراسٹیٹ بینک وسیم الرحمان، اور شاہدہ نامی خاتون سمیت 19 شہری موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے۔
کراچی ائیرپورٹ پر اے ایس ایف کی کارروائی، ہیروئن کی اسمگلنگ ناکام
مئی میں سائٹ سپر ہائی وے پر نہال اور لانڈھی میں چودہ مئی کو ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان انس دوران علاج دم توڑ گیا۔ ڈاکوؤں نے جون میں ہونہار طالب علم و انجینئر اتقاء فلور مل مالک عاطف بلوانی سمیت 10 شہریوں کی زندگی کا خاتمہ کردیا جبکہ چار جولائی کو اسٹیل ٹاؤن میں سارہ نامی خاتون اور نو جولائی کو نیوکراچی صنعتی ایریا میں گھر کی دہلیز پر نوجوان عمران کو موت دیدی