خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں کرم ٹول پلازہ کے قریب پولیس اہلکارکی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 4 افرادجاں بحق ہوگئے۔
تشکر نیوز کے مطابق لکی مروت میں پولیس اہلکار کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں کار میں موجود تین بچے اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔
لکی مروت میں گاڑی پر فائرنگ، پولیس اہلکار 3 بھانجوں سمیت جاں بحق
پولیس نے بتایا ہے کہ لکی مروت انڈس ہائی وے پر کرم ٹول پلازہ کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نےچلتی موٹر کار پر فائرنگ کی، گاڑی میں سوار 2 خواتین معجزانہ طور پر محفوظ رہیں۔
پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت سعد اللہ خان تترخیل کے نام سے ہوئی، جو لکی مروت پولیس کے سابقہ ایم ٹی او تھے، جب کہ جاں بحق ہونے والوں بچوں کی عمریں 8 سے 12 سال کے درمیان تھیں جو سعداللہ خان کے بھانجے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سعد اللہ خان موٹر کار میں خواتین اور بچوں سمیت علاج معالجے کی غرض سے پشاور جارہے تھے، انڈس ہائی وے پر وائلڈ لائف دفتر کے قریب نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس سے سعد اللہ تین بچوں سمیت جان بحق ہوگئے، جب کہ خواتین خوش قسمتی سے محفوظ رہیں۔
محکمہ موسمیات کی آج بھی کراچی میں بارش کی پیش گوئی
پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ملزمان فائرنگ کے بعد باآسانی فرار ہو گئے، جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے فائرنگ کے واقعے میں بچوں سمیت پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے پر افسوس اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ نے پولیس کو فائرنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے۔