تشکر نیوز: کراچی میں گرمی کی شدت میں دن بدن اضافے اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے پریشان عوام نے بجلی کا متبادل تلاش کرتے ہوئے سولر پینل کی خریداری شروع کردی۔
ٹشکر نیوز کے مطابق کراچی میں گرمی سے ستائے پریشان عوام نے بجلی کی مسلسل بندش سے تنگ آکر سولر پینل خریدنا شروع کردیے ہیں۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب سے 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، جس کے خلاف گزشتہ کئی روز سے احتجاج کیا جارہا ہے، جب کہ گزشتہ روز غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے پریشان عوام نے کے الیکٹرک کے دفتر پر احتجاج کیا اور وہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔
قومی کرکٹر محمد رضوان نے ٹیم میں سرجری کی حمایت کردی
اتور اور پیر کی درمیانی شب کراچی میں گرم ترین رات کے باوجود مختلف علاقوں میں پوری رات بجلی غائب رہی، جس کے خلاف گارڈن رام سوامی کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے نشتر روڈ پر دھرنا دیا۔
پولیس کے موقع پر پہنچنے پر مشتعل افراد نے پتھراؤ کیا جس سے پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا، پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی، تاہم مذاکرات ناکام ہونے پر مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل برسائے گئے، جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، اس دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔
کراچی کی جانب سے مسلسل احتجاج اور صوبائی وزرا کی یقین دہانیوں کے باوجود کے الیکٹرک پر کوئی فرق نہیں پڑا اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کوئی فرق نہیں آیا۔
شہریوں کا شکوہ ہے کہ دن میں گرم موسم سے مقابلہ کرتے ہیں اور رات کو جب گھر پہنچتے ہیں تو بجلی ہی نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے ہم سولر پینل خریدنے پر مجبور ہیں۔
شہریوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی جمع پونچی کے ساتھ مارکیٹ پہنچیں ہیں تاکہ سولر پینل خرید کر اپنے بچوں کو گرمی اور بجلی کے عذاب سے بچاسکیں، جب کہ کچھ شہریوں نے کہا کہ انہوں نے قرضہ لے کر سولر پینل لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب، دکانداروں نے بڑھتی لوڈشیڈنگ کو کاروبار میں تیزی کی وجہ قرار دے دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ ایک سال بعد پورا کراچی ہی سولر پر چلے گا۔