تشکر نیوز: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ انتقام کی سیاست نہیں کرتے اور ان کے دل میں کینہ اور بغض نہیں ہے۔
مری میں سینیٹ کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر بڑے منصوبے پر مسلم لیگ (ن) کا نام درج ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو بھی اہم کام پاکستان کی تاریخ میں ہوا ہے، اس کے پیچھے ہماری جماعت ہے۔ کوئی دوسری پارٹی بتائے کہ انہوں نے کونسا قابل ذکر منصوبہ بنایا ہے؟
کراچی: صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد
نواز شریف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنگلہ بس کہنے والے جنگلہ بس بنا کر اربوں روپے ہڑپ کر گئے۔ انہوں نے پشاور میٹرو بس میں ہونے والے گھپلوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم موازنہ کریں کہ کس نے ملک کی خدمت کی اور کس نے اسے نقصان پہنچایا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے دل میں مشرف کے خلاف کوئی شکایت نہیں، لیکن انہوں نے مشرف سے سوال کیا کہ کیوں انہوں نے ایک منتخب وزیر اعظم کو ہٹا کر باہر پھینک دیا اور اسمبلیاں توڑ دیں؟ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے مشرف کا خیرمقدم کیا اور پھر اس وزیر اعظم کو گرفتار کرلیا جس نے ایٹمی دھماکے کیے۔
نواز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ ہم نے کوئی بڑا احتجاج کیا اور نہ ہی قوم نے اس کا نوٹس لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑیں اور ملک سے باہر بھی رہنا پڑا۔
نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے بڑی جرات کے ساتھ ان کے ساتھ جیل کاٹی اور کبھی شکایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سچ بولنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ ملک کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر انہیں نہ نکالا جاتا تو آج پاکستان جی 20 ممالک سے آگے ہوتا اور آئی ایم ایف کی ضرورت نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت بہتر ہو رہی ہے اور اس کا کریڈٹ شہباز شریف اور مریم نواز کو دیا۔
نواز شریف نے کہا کہ کچھ چیزوں کے ریٹس خود ہی گرنا شروع ہوگئے ہیں، یہ اللہ کا اصول ہے، اگر ہم اسی طرح کام کرتے رہیں تو ملک بحرانوں سے جلد نکل آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سستی بجلی، چکن، سبزیاں، تیل اور گھی فراہم کرنے کے لیے ایسی پالیسیاں بنانی چاہئیں جس سے لوگوں کو ریلیف مل سکے۔