عراق میں ’دہشتگردی‘ کے 8 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں دہشتگردی کے مرتکب 8 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عراقی عدالتوں نے حالیہ برسوں میں سیکڑوں عراقیوں کو دہشتگردی کے الزام میں موت اور عمر قید کی سزائیں سنائی جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس عمل کی شدید مذمت کی ہے۔

عراق میں ’دہشتگردی‘ کے 8 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

 

واضح رہے کہ عراقی قانون کے تحت دہشتگردی اور قتل کی سزا موت ہے اور پھانسی کے حکمنامے پر صدر کے دستخط ہونا ضروری ہیں۔

ایک سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ 8 عراقیوں کو دہشتگردی کا مرتکب اور داعش کے رکن ہونے کے جرم میں جمعرات کو ناصریہ شہر کی الحوت جیل میں وزارت انصاف کی ٹیم کی نگرانی میں پھانسی دی گئی۔

’شدید تنقید‘ کے بعد سربراہ پاکستان پولیوپروگرام عہدے سے مستعفی

 

ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں انسداد دہشتگردی قانون کے آرٹیکل 4 کے تحت پھانسی دی گئی۔

طبی ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت کو تختہ دار پر لٹکائے گئے 8 افراد کی میتیں موصول ہوئی ہیں۔

الحوت ناصریہ شہر کی ایک بدنام زمانہ جیل ہے جس کے عربی نام کا مطلب ’وہیل‘ ہے کیونکہ عراقیوں کا ماننا ہے کہ وہاں قید افراد کبھی زندہ باہر نہیں نکلتے۔

سیکیورٹی اور صحت کے ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ 6 مئی کو بھی عراق نے دہشتگردی کے مرتکب 11 افراد کو پھانسی دی تھی۔

اس کے علاوہ انسانی حقوق کے گروپوں نے 22 اپریل کو مزید 11 افراد کو دی جانے والی پھانسی پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اس عمل میں شفافیت کی کمی کی مذمت کی تھی۔

12 / 100

One thought on “عراق میں ’دہشتگردی‘ کے 8 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!