جسم فروشی کیلئے بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث گینگ بے نقاب

تشکر نیوز: کراچی پولیس نے جسم فروشی کے لیے بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے 6 کارندوں کو گرفتار کرلیا۔

تشکر اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس نے بدھ کے روز جسم فروشی کے لیے بچوں کی اسمگلنگ کرنے والے گینگ کو بے نقاب کرتے ہوئے 6 ملزمان کو حراست میں لے لیا، اس دوران 3 بچوں کو بھی بازیاب کروایا گیا۔

ایس پی اورنگی ٹاؤن سعد بن عبید نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے جسم فروشی کے لیے بچوں کی اسمگلنگ کرنے والے گینگ کو بے نقاب کیا ہے۔

جسم فروشی کیلئے بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث گینگ بے نقاب

انہوں نے کہا کہ 11 مئی کو اورنگی سے ایک بچہ لاپتہ ہوگیا تھا اور اس کیس کی تحقیقات سے ہم 6 ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، ملزمان بچوں کو جسم فروشی کے لیے اسمگل کرنے والے علاوہ دیگر غیر قانونی کاموں میں ملوث تھے۔

ایس پی اورنگی کا کہنا تھا کہ اس گینگ کے کارندے ویڈیو گیمز یا اسنوکر کلب میں ان بچوں کی تربیت کرتے تھے اور پھر انہیں جسم فروشی کی جانب راغب کرتے تھے۔

بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی کا بھارت میں قتل

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ گینگ کراچی میں گزشتہ ڈھائی سال سے فعال ہے اور یہ لوگ زیادہ تر ان بچوں کو نشانہ بناتے تھے جو اپنے گھر کے سخت ماحول سے بیزار تھے یا پھر دیگر صوبوں سے کراچی میں رہائش پذیر تھے۔

ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ نے بتایا کہ پولیس اس گینگ کے دیگر کارندوں کو بھی گرفتار کرنے کی کوشش کررہی ہے، جب کہ یہ گروہ ’چائلڈ پورنوگرافی‘ میں بھی ملوث پایا گیا ہے کیوں کہ سے بچوں کی متعدد غیر اخلاقی ویڈیوز بھی ملی ہیں۔

55 / 100

One thought on “جسم فروشی کیلئے بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث گینگ بے نقاب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!