اینٹی کرپشن کا ڈی جی ایس بی سی اے رشید سولنگی کو نوٹس، انکوائری کا حکم

تشکر نیوز: کراچی شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا لامتناہی سلسلہ رکنے کا نام ہی نہی لے رہا، اس ہی  طرح کی ایک غیر قانونی کنسٹرکشن کا پتہ چلا ہے  جو کے  پلاٹ نمبر 17/60، فاران کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، حیدر علی روڈ پرواقع ہے جہاں ایک بڑے ٹاؤن ہاؤس کمپلیکس / پورشون  کی تعمیر جاری ہے  اس غیر قانونی تعمیر کے خلاف اہل محلہ  نے بھی احتجاج شروع کردیا ہے۔  حیران کن بات یہ ہے کے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو اہل محلہ  کی طرف سے  متعدد شکایات کے باوجود اس غیر قانونی کنسٹرکشن کا سلسلہ  جاری ہے۔

اینٹی کرپشن کا ڈی جی ایس بی سی اے رشید سولنگی کو نوٹس، انکوائری کا حکم

مختلف ذرائع سے  پتا چلا ہے کے  کہ اس پلاٹ پر بلڈنگ رولزاور قوانین کی کھلی  خلاف ورزی کرتے ہوے بلڈر نے  ایک بڑے تہہ خانہ ( بسمینٹ)  کو عمارت میں شامل کیا ہے۔  بسمینٹ کا یہ ڈھانچہ، تقریباً 7,000 مربع فٹ پر تعمیر کیا گیا ہے ،جبکہ بلڈر کو بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے ریکارڈ کے مطابق صرف  2,503.80 مربع فٹ کے رقبے کی اجازت ملی ہے ۔ مزید برآں، بلڈنگ رولز  کے اصول و ضوابط کے مطابق  اس سائز کے رہائشی پلاٹوں کے لیے ایک صرف تہہ خانے ( بسمینٹ) کی اجازت  ہیں، پھر بھی بلڈر  نے دوسرا ذیلی تہہ خانہ ( بسمینٹ) تعمیر کیا ہے.

اب تک تعمیر ہوئی اتنی اونچی بیسمیںٹ سے صاف پتہ  چل رہا ہے کے  یہاں پورشونں / ٹاؤن ہاؤسز بناے جا رہے ہیں   جو کےسراسر غیر قانونی ہے اورعلاقہ مکینوں  کے لئے تشویش کا  بھی سبب بن رہا ہے اور  اس کی وجہ سے قریب و جوار کے تعمیرات کوبھی خطرات لاحق ہیں۔

یہ کنسٹرکشن  (COS)لازمی کھلی جگہ   کے اصول و ضوابط کی بھی خلاف تعمیر ہورہی  ہے، جو کے شہری علاقوں میں مناسب روشنی اور وینٹیلیشن کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اس طرح  کی غیر قانونی تجاوزات نے مقامی رہائشیوں کی پرائیویسی میں بھی خلل ڈالنا شروع کردیا ہے، کیونکہ تعمیراتی کارکن مبینہ طور پر چھتوں تک رسائی حاصل کرتے  ہیں، جس کی وجہ سے قابل ذکر تکلیف اور پرائیویسی میں خلل پیدا ہورہا  ہے ۔

ہمارا یہ انتہائی افسوسناک المیہ ہے کہ تعمیراتی قوانین کا نفاذ اکثر کمزور ہونے کی وجہ سے ،  بہت سے غیر قانونی منصوبوں کو اس وقت تک آگے بڑھنے کی اجازت دے دی  جاتی ہے جب تک کہ وہ اس مقام تک نہ پہنچ جائیں جہاں انہیں ‘معصوم سرمایہ کاروں کے تحفظ’ کے لیے سابقہ طور پر قانونی شکل دی جائے یا اس کے برعکس لوگوں کی سرمایہ کاری کو برباد کر دیا جائے۔ جیسے کے نسلا ٹاور کی حال ہی مے ٹوٹنے کی  واضح مثال ہم سب کے سامنے ہے ۔

 

 

اس سلسے کے ضمن میں،  چیئرمین 08-٠UC جناح ٹاؤن  نے بھی مطلقہ ادارو کو رابطہ کیا ہےتا کہ  اس غیر قانونی کنسٹرکشن  کا فوری نوٹس لیا جائے. اور امید ہے کے اب  SBCA بھی  غیر مجاز طور پر اس  پیش رفت سے نمٹنے کے لیے اور  قانون کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے،  سوسائٹی کے مکینوں کی فلاح و بہبود کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے جلد از جلد  موثر کارروائی کرے گا

CamScanner 04-24-2024 17.05
59 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!