کراچی(تشکر نیوز)کراچی پریس کلب کی جانب سے عمائدین شہر ، سرکاری حکام ،ڈپلومیٹس، سیاسی و سماجی شخصیات ، کارپوریٹ سیکٹر اور پرمٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے سینئیر صحافیوں کے اعزاز میں گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری تھے جبکہ دیگر مہمانوں میں سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن، وزیر ثقافت سید ذوالفقار شاہ، مئیر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب ، ڈپٹی مئیر سلمان مراد، غیر قونصل جنرل چین ،ڈپٹی قونصل جنرل ایران ،امریکی سفارتخانے کی ترجمان، سینیٹر تاج حیدر،ممبر صوبائی اسمبلی جماعت اسلامی فرحان فاروق ، ایم پی اے یوسف بلوچ، ڈی جی کے ڈی اے سید شجاعت حسین، سیکریٹری انفارمیشن ندیم الرحمن، ڈی جی پبلک ریلیشن سلیم خان، ایم ڈی ایس ایس جی سی عمران منیار، وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر سراج میمن، چیئرمین ثواب ٹرسٹ ڈاکٹر وقار کاظمی ، سی ای
او اسٹار مارکیٹنگ واثق نعیم ، چئیر مین آباد عاصم سم سم ، سی سی او عیسی لیبارٹریز ڈاکٹر فرحان عیسی ،ڈپٹی کمشنر ساؤتھ الطاف سورایو، ڈی آئی جی ساؤتھ اسد الرحمن، ڈی جی لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی شبیہ الحسن، ڈائیریکٹر سی ای جے عمبر شمسی، نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اعجاز اللہ خان، ایڈیٹر جنگ لندن ہمایوں عزیز،سابق سربراہ شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی میڈم رفیعہ تاج، ڈائریکٹر انفارمیشن یوسف کابورو سمیت سیاسی، سرکاری اور کاروباری شخصیات، مختلف اخبارات کے ایڈیٹرز ، ڈائیریکٹر نیوز، کنٹرولر نیوز، بیورو چیفس ، چیف رپورٹرز سمیت سینئیر صحافیوں نے شرکت کی۔پریس کلب کے صدر سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد اور اراکین گورننگ باڈی نےگورنر سندھ اور دیگر مہمانوں کا استقبال کیا۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ کراچی پریس کلب میرے لیے دوسرے گھر کی طرح ہے ۔پریس کلب کی تقریبات میں شرکت کرکے ہمیشہ خوشی محسوس کرتا ہوں ۔کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی اور سیکریٹری شعیب احمد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں،
گورنر سندھ نے کہا کہ پریس اور سیاستدانوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے، پریس کلب کو ہمیں تھنک ٹینک کے طور پر لینا چاہیے، کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ میں بحیثیت گورنر نہیں بلکہ پریس کلب کے ایک ممبر کے طور پر شریک ہوا ہوں۔انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں آئی ٹی یونیورسٹی کا قیام عمل میں آچکا ہے، کراچی کے بعد سندھ کے دیگر اضلاع میں آئی ٹی کورسز شروع کرنے جارہے ہیں، اندازاً 25 لاکھ بچے بچیاں آن لائن اور آن سائٹ کورسز کریں گے، آئی ٹی کلاسز کا سندھ بھر میں یہی معیار نظر آئے گا اور سندھ آئی ٹی کے نام سے جانا اور پہچانا جائے گا، اور یہ بھی عزم کیا کہ پرائیوٹ سیکٹر کے ساتھ مل 100 منزلہ عمارتیں بنوائیں گے۔ سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صحافیوں کی جان و مال اور ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔جمہوری اور انصاف پسند معاشرے کی تشکیل کیلئے صحافی برادری کے حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے۔سندھ حکومت صحافیوں کے مسائل بخوبی آگاہ ہے اور کراچی پریس کلب کے ساتھ مل کر ان کے حل کے لیے کوشاں ہے ۔میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے صحافیوں کو درپیش مسائل کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھائی ہے،شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں صحافیوں پر عائد کالے قوانین کا خاتمہ کیا،ہم آزادی صحافت اور صحافیوں کو بلا خوف و خطر اپنی صحافتی ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرنے پر یقین رکھتے ہیں،
ملک میں جمہوریت کی بحالی اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے صحافتی برادری کی جدو جہد قابل ستائش ہے۔صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی نے مہمانوں کو خوش آمد کہتے ہوئے کہا کہ کراچی پریس کلب کی جانب معززین شہر کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام اب ایک روایت بن چکی ہے ،ہمیں خوشی ہے کہ زندگی کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات کراچی پریس کلب کی اہمیت سے آگاہ ہیں اور ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد اور کراچی پریس کلب کی ایک ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہو تاکہ ہمیں ان کے مسائل اور ان کو ہمارے مسائل سننے اور سمجھنے میں مدد ملے،سیکرٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے کہا کہ صحافیوں کے لیے کراچی پریس کلب ایک سائبان کی حیثیت رکھتا ہے ہم نے ہمیشہ مظلوم اور کمزور طبقات کی نمائندگی کی ہے، ہماری کوشش ہے کہ میڈیا میں جاری تنخواہوں کے بحران اور برطرفیوں کے نا رکنے والے سلسلے کو روکنے میں حکومت اور سیاسی و سماجی طبقات ہمارے ساتھ مل کر جدوجہد کریں تاکہ صحافیوں کے معاشی قتل عام کو روکا جاسکے۔ انہوں نے گورنر سندھ سمیت تمام مہمانوں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔