بھارت واپس گئی انجو کیلئے بڑی مصیبت کھڑی ہوگئی

گوالیار سوشل میڈیا پر دوستی کر کے پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون انجو (نیا نام فاطمہ) واپس اپنے ملک پہنچ گئی ہیں تاہم گوالیار میں واقع ان کے گاؤں کے افراد نے اُن کے گاؤں میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گوالیار کے قریب واقع انجو کے گاؤں کے افراد کا کہنا ہے کہ وہ انہیں علاقے میں داخل نہیں ہونے دینا چاہتے۔

خیال رہے کہ انجو رواں برس جولائی میں نصر اللہ سے شادی کرنے کے لیے واہگہ بارڈر کے راستے خیبر پختونخوا کے ضلع اپر دیر پہنچی تھیں۔ انہوں نے یہاں اسلام قبول کیا تھا جس کے بعد اُن کا نام فاطمہ رکھا گیا تھا۔ انجو 29 نومبر کو واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت پہنچی تھیں جہاں سے وہ جہاز میں بیٹھ کر نئی دہلی پہنچی تھیں۔

انجو کے والد گیان پرساد تھامس نے بیٹی کی واپسی پر میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے لیے اس ہی دن مرگئی تھی جب وہ پاکستان گئی تھی۔ اب ہمارا اُس سے کوئی لینا دینا نہیں۔

پاکستان آ کر نصر اللہ سے شادی کرنے سے قبل بھارت میں انجو اروند نامی شخص کی اہلیہ تھیں اور دونوں کے دو بچے بھی ہیں۔انجو کے والد گیان پرساد تھامس نے اپنی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ انجو کو انڈیا واپس منتقل ہونے سے روکیں۔
دو دن قبل انجو کے سابق شوہر اروند نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کی انجو سے اب تک طلاق نہیں ہوئی ہے کیونکہ ان معاملات کو مکمل ہونے میں کم سے کم تین سے پانچ مہینے لگتے ہیں۔اروند سے جب سابق اہلیہ کی آمد کے حوالے سے پوچھا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ مجھے اُن کے حوالے سے کوئی بھی بات کرنے میں دلچسپی نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!