جو کہتے ہیں ہم نے لاہور بنایا ان سے پوچھیں باقی ملک میں کیا بنایا؟، شرجیل میمن

اقتدار میں آکر ایک بھی اسپتال بنایا ہوتا تو ہماری لیڈر شپ کو علاج کیلئے باہر نہ جانا پڑتا، سینئر پی پی رہنما کی گفتگو

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما شرجیل میمن نے کہا ہے کہ جو کہتے ہیں ہم نے لاہور بنایا ان سے پوچھیں باقی ملک میں کیا بنایا؟۔ انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بنایا، رہنما پی پی نے کہا کہ اقتدار میں آکر ایک بھی اسپتال بنایا ہوتا تو ہماری لیڈر شپ کو علاج کیلئے باہر نہ جانا پڑتا۔

شرجیل میمن نے مزید کہا کہ احسن اقبال کی جماعت نے تین بار ملک پر حکومت کی، بتائیں پاکستان کے لیےکیا کیا؟ آپ تین دفعہ اقتدار میں آئے ، بتائیں ایک بھی اسپتال بنایا ہو؟ ہماری لیڈر شپ علاج کے لیے باہر نہیں جاتی۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہیلتھ کی سب سے بہتر سہولتیں ہیں، ہیلتھ سے بڑھ کرکوئی شعبہ نہیں، سڑکیں اور فلائی اوور بعد میں دیکھ لیں گے، ہم کہتے ہیں جان ہے تو جہان ہے، ہیلتھ سیکٹر میں کوئی بھی پیپلز پارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتا، پیپلز پارٹی نے لوگوں کو امید کی کرن دکھائی ہے، پیپلز پارٹی عوام کی حمایت سے انتخابات میں حصہ لےگی، ن لیگ سے ہمارا کوئی جھگڑا نہیں، ہماری لڑائی لسانیت کی سیاست اور غربت کے خلاف ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کسی علاقے کی نہیں پاکستان کی جماعت ہے، پیپلز پارٹی عوام کی حمایت سے انتخابات میں حصہ لے گی اور ایک سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر 8فروری کو تاریخی فتح حاصل کرے گی۔ پیپلز پارٹی میرٹ پر اپنی کارکردگی دکھا سکتی ہے، غلط طریقے یا دھاندلی سے اقتدار میں آنے کی ضرورت نہیں۔ انتخابات میں دھاندلی کی اجازت کسی کو بھی نہیں ہوگی، اگر کسی نے دھاندلی کی کوشش کی تو پاکستان پیپلز پارٹی بھرپور مزاحمت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک نعروں ،سیاست اور شعبدہ بازی سے ترقی نہیں کرتا، صحت سب سے پہلے سڑکیں فلائی اوور سب بعد میں آتے ہیں، ن لیگ نے کوئی ایک سرکاری اسپتال بنایا ہو تو بتائے ، تھر سے کوئلہ نکالنے کا کریڈٹ مسلم لیگ ن کو نہیں پیپلزپارٹی کو جاتا ہے، بینظیر بھٹو نے ملک کو میزائل سسٹم دیا، سی پیک آصف زرداری کا ویژن تھا، ہماری پارٹی نے صوبے کوصحت کی بہترین سہولیات دیں، ہسپتالوں کی جو سہولیات کراچی میں ہیں وہ پورے پاکستان میں نہیں ہیں ، نہ صرف پورے پاکستان بلکہ ایران اور افغانستان کے لوگ بھی علاج کے لئیسندھ آتے ہیں، ہماری لیڈر شپ کا علاج پاکستان میں ہی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو پیپلز بس سروس کے ذریعے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے بہترین سفری سہولیات فراہم کی ہیں، آج بھی پورٹ پر بسیں موجود ہیں، ہم نگران حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ جو بسیں پورٹ پر کھڑی ہیں ان کو بھی عوام الناس کی سہولت کے لئے بروئے کار لایا جائے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کے لوگوں کو جوڑنا چاہتی ہے، اب نفرت کی سیاست کو دفن کر دینا چاہئے، مضبوط پاکستان کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو ماضی کو بھلا کر یک جہت ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹوکا کے پی اوربلوچستان کا دورہ کامیاب رہا، چیئرمین بلاول بھٹواپنے دورے جاری رکھیں گے، لو گ اپنی واحد امید پاکستان پیپلز پارٹی کو سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر دوسری پارٹیوں کی جانب سے بھڑکیں ماری جائیں گی تو جواب دینے کا اختیار ہمیں حاصل ہے، پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کے پاس اکانومی ٹھیک کرنے کا ویژن موجود ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ سب کو جوڑنا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی لڑائی،جھگڑے اورتعصب کی سیاست کودفن کرنا چاہتی ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے عوام کو صرف جھوٹے نعرے دیئے اور ملک کو تایخی نقصان پہنچایا ، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ نے ملک کو تباہی کے دہانے کھڑا کردیا۔انہوں نے کہاکہ پچھلے سارے مسائل کو بھول کر ایک پاکستان بنانے کیلئے تمام پارٹیوں اور اداروں کو بیٹھنا ہوگا، لوگ ان لڑائی جھگڑوں سے بیزار ہوچکے ہیں۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم اور ن لیگ کا اتحاد صفر جمع صفر کے مترادف ہے، اس بار بھی پی پی مخالفین کو الیکشن میں شکست ہو گی، کراچی کو امن کا شہر بنانے کا کریڈٹ پیپلز پارٹی کو جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!