تشکر نیوز: پاکستان میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے، حالیہ دنوں میں مزید 8 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا، جس سے ملک بھر میں متاثرہ اضلاع کی تعداد 83 تک پہنچ گئی۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ سمیت پہلے سے غیر متاثرہ علاقوں میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
اسرائیل کے شام پر شدید حملے، 60 سے زائد میزائل حملے، عرب لیگ کی مذمت
پھیلاؤ کی تفصیلات
این آئی ایچ کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے تصدیق کی کہ وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) بلوچستان، سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے مختلف اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پایا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں چارسدہ، ڈی آئی خان، راولپنڈی، قمبر، جامشورو، قلعہ سیف اللہ، بارکھان اور مستونگ شامل ہیں۔
حالیہ کیسز
دو روز قبل رپورٹ ہونے والے 4 کیسز کے بعد ملک میں مجموعی طور پر رواں سال پولیو وائرس کے 63 کیسز سامنے آئے ہیں، جن میں:
- بلوچستان: 26 کیسز
- خیبرپختونخوا: 18 کیسز
- سندھ: 17 کیسز
- پنجاب اور اسلام آباد: 1-1 کیس
متاثرین میں ڈیرہ اسمٰعیل خان کی 33 ماہ کی بچی، ٹانک کی 48 ماہ کی بچی، جیکب آباد کی 36 ماہ کی بچی، اور سکھر کا 11 سالہ بچہ شامل ہیں۔ 11 سالہ بچے میں پولیو کی موجودگی خاص طور پر تشویشناک ہے کیونکہ یہ بیماری عام طور پر 5 سال سے کم عمر بچوں کو متاثر کرتی ہے۔
حکام کی وارننگ
ماہرین صحت نے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو سنگین خطرہ قرار دیا ہے، خاص طور پر بچوں میں یہ بیماری زندگی بھر کی معذوری کا سبب بن سکتی ہے۔ چارسدہ جیسے اضلاع سے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پہلی بار وائرس کی موجودگی رپورٹ ہوئی ہے، جو اس کے بڑھتے ہوئے دائرے کو ظاہر کرتا ہے۔
تشویشناک عوامل
ایک عہدیدار کے مطابق متاثرہ بچے کی والدہ کی بار بار ڈائریا کی شکایات رہی ہیں، اور دائمی بیماری میں مبتلا بچے پولیو کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ حکام نے وائرس کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ اس خطرناک بیماری کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔