کوئٹہ: (تشکر نیوز) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 24 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
سندھ پولیس کا ڈی جی رینجرز کے اعزاز میں الوداعی و استقبالیہ تقریب کا انعقاد
پولیس کے مطابق دھماکا جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے وقت ریلوے اسٹیشن کے اندر پلیٹ فارم پر ہوا۔ دھماکے کے وقت مسافر ریلوے اسٹیشن پر جعفر ایکسپریس سے پشاور جانے کی تیاری میں مصروف تھے۔ ریلوے حکام کے مطابق دھماکا ٹکٹ گھر کے قریب ہوا جبکہ ٹرین ابھی پلیٹ فارم پر نہیں آئی تھی۔
کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے دھماکے کے خودکش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکے میں 24 افراد جاں بحق جبکہ 17 زخمی سول ہسپتال کوئٹہ اور 19 زخمی سی ایم ایچ میں زیر علاج ہیں۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بظاہر لگتا ہے کہ دھماکا خودکش تھا اور اس وقت پلیٹ فارم پر 100 سے زائد افراد موجود تھے۔
وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کا اظہار مذمت
وزیر اعظم شہباز شریف نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور بلوچستان حکومت سے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ انتظامی حکام کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد انسان کہلانے کے لائق نہیں، جبکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے بتایا کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ چکے ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ شواہد اکٹھے کر رہا ہے، اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے بھی دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم یکجا ہے۔