اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ 24 گھنٹے میں واپس آ جائیں گے۔
شہرت اور آسائشوں کے باوجود بے سکونی پر مذہب کی جانب راغب ہوا، زاہد احمد
بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن انتظار پنجھوتھہ کی بازیابی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کی۔
اس موقع پر ایڈووکیٹ فیصل چوہدری، علی بخاری، نیاز اللہ نیازی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
اٹارنی جنرل منصور اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ امید ہے 24 گھنٹے میں انتظار پنجھوتھہ ریکور ہو جائیں گے، جس پر فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل نے امید دلائی ہے تو امید ہی کرسکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم تو امید ہی کرسکتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ انتظار حسین پنجوتھہ خیریت سے واپس آئیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ 24 گھنٹے پھر اب سے شروع ہوں گے؟ جس پر اٹارنی جنرل منصور اعوان نے بتایا کہ جی، کل اِسی وقت تک انتظار پنجوتھہ واپس آ جائیں گے۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کیا ہک اگر انتظار پنجوتھہ آ جاتے ہیں تو ٹھیک ورنہ آئندہ سماعت پر آپ دوبارہ پیش ہوں۔
بعد ازاں، عدالت نے سماعت پیر 4 نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ 92 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ کی بازیابی سے متعلق کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی تھی۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ کوششیں جاری ہیں، مجھے دو دن دے دیں، مجھے تھوڑا سا ٹائم لگتا ہے پر کام ہو جاتا ہے، ہم علی بخاری صاحب سے رابطے میں ہیں، انشاء اللہ میں جمعے کو یہاں آکر اچھی خبر دوں گا۔
یاد رہے کہ 9 اکتوبر کو وکیل علی اعجاز نے عمران خان کے ترجمان انتظار پنجوتھا کی مبینہ گمشدگی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں سیکریٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، چیف کمشنر اسلام آباد ، ایف آئی اے ، آئی جی اسلام آباد پولیس کو فریق بنایا گیا۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ انتظار پنجوتھا ایڈووکیٹ سے 8 اکتوبر شام 4 بجے سے رابطہ نہیں ہورہا ہے جب کہ پی ٹی آئی رہنما کو ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ پولیس سمیت دیگر اداروں سے رابطہ کیا مگر تاحال انتظار پنجوتھہ کا کچھ علم نہ ہوسکا۔