وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ڈی چوک احتجاج میں گرفتار سرکاری ملازمین کے لیے ون سٹپ پروموشن کا اعلان کردیا، گرفتار ملازمین کو رہائی کے بعد ایک ماہ کی چھٹی بھی دے دی گئی۔
ای سی ایل میں نام ڈالنے کا طریقہ کار، پی این آئی ایل کیلئے رولز بن چکے، وزیر قانون
گرفتار ریسکیو اہلکار رہائی کے بعد پشاور میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے رہائی پانے والے اہلکاروں کا استقبال کیا،اس موقع پر گُل پاشی بھی کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ملازمین کے لیے ون اسٹیپ پروموشن کا اعلان کیا اور انہیں ایک ماہ کی چھٹی بھی دے دی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ریسکیو کے 6 اہلکار تاحال اسلام آباد میں گرفتار ہیں، اس موقع پر عارف حیات نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ریسکیو اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ کی حد 60 سال کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پچھلے دنوں اسلام آباد پر ایک چڑھائی کی گئی، جس میں کچھ لوگوں کو گرفتار کیاگیا، اسلام آباد میں چڑھائی کرنے والے ایک صوبے کے سرکاری ملازم ہیں۔
لیگی سینیٹر نے کہا کہ ان سرکاری ملازمین کو وزیر اعلی ہاؤس میں بلایا گیا، رہائی کے بعد ان سرکاری ملازمین کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہار پہنائے گئے، چڑھائی کرنے والے ملازمین کو ایک گریڈ میں ترقی دینے کا اعلان کیا گیا۔
سینیٹر طلال چوہدری نے کہاکہ وفاقی حکومت کو اس بات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، صوبے میں موجود وفاقی نمائندہ کو ان ترقیوں پر کردار ادا کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ ڈی چوک پر احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے تحریک انصاف کے 2 ارکان صوبائی اسمبلی سمیت 86 قیدیوں کو گزشتہ روز اٹک جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رہائی پانے والے 86 قیدیوں میں ریسکیو 1122 کے 46 اہلکار ، پولیس کے 25 اور بلدیہ کے 13 اہلکار شامل تھے، ان قیدیوں کو ڈی چوک میں احتجاج کے مقدمے میں ضمانت ملنے کے بعد سنگجانی کے قریب قیدی وینز پر حملے کے الزام میں دوبارہ گرفتارکیا تھا تھا تاہم گزشتہ روز انہیں عدالتی حکم پر رہا کردیا گیا۔
تشکر نیوز کے مطابق سنگجانی واقعے میں غفلت کا مظاہرہ کرنے پر گزشتہ روز 3 اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سمیت 13 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیاتھا۔