تھانہ سکھن کی حدود میں ڈکیتیوں کی بڑھتی ہوئی وارداتیں: شہریوں کا احتجاج، پولیس پر تنقید

تشکر نیوز: تھانہ سکھن کی حدود، خاص طور پر بھینس کالونی میں ڈکیتیوں کی بڑھتی ہوئی وارداتیں روز کا معمول بن چکی ہیں، جس پر مقامی کاروباری افراد اور رہائشیوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے تھانہ سکھن کے سامنے مظاہرہ کیا اور پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر مختلف نعرے درج ہیں، جیسے کہ "اسٹاپ کرائم”، "سکھن پولیس وارداتیں کنٹرول کرنے میں ناکام” اور "چوری ڈکیتی اور امن و امان کی خراب صورتحال پر مظاہرہ”۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ روزانہ دو سے تین کاروباری افراد نقدی سے محروم ہو جاتے ہیں اور گلیوں میں بیٹھے افراد سے چھینا جھپٹی عام ہے۔ درجنوں ڈکیتیوں کے باوجود ایک بھی ملزم پکڑا نہیں جا سکا، اور سکھن پولیس صرف درخواستیں وصول کرنے تک محدود ہے۔

 

 

مقامی افراد نے الزام عائد کیا کہ پولیس اپنی توجہ بھتہ خوری، گٹکا اور ماوا چلانے میں مصروف ہے، جبکہ شہریوں کی حفاظت کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ اس صورتحال پر ایس ایس پی ملیر کاشف آفتاب عباسی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیں اور بھینس کالونی میں امن و امان کی بحالی کے لیے موثر اقدامات کریں۔

63 / 100

One thought on “تھانہ سکھن کی حدود میں ڈکیتیوں کی بڑھتی ہوئی وارداتیں: شہریوں کا احتجاج، پولیس پر تنقید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!