تشکُّر نیوز رپورٹنگ،
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کے کیس کے گواہ محمد لطیف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اور عمران خان کی قابل اعتراض ملاقاتوں کا خاور مانیکا کو بتایا تھا۔
گزشتہ روز سینئر سول اسلام آباد قدرت اللّٰہ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کے دوران نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جو آج دن ایک بجے سنایا جائے گا۔
سماعت میں کیا ہوا؟
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے چاروں گواہوں خاور مانیکا، عون چوہدری، مفتی سعید اور ملازم لطیف پر جرح مکمل کی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے محمد لطیف نے کہا کہ میں نے جھوٹ پر مبنی گواہی نہیں دی اور نہ جھوٹے الزامات لگائے۔
بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے پوچھا کیا یہ درست ہے آپ کو 1995 میں فوج نے بغاوت کے کیس میں گرفتار کیا تھا؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ وہ اپنے دوستوں کی وجہ سے گرفتار ہوئے تھے، میں اس ٹیم کا ممبر تھا جس نے آپریشن خلیفہ کنڈکٹ کیا تھا، میں جنرل ظہیر الاسلام عباسی اور بریگیڈیئر مستنصر بلا کے ساتھ گرفتار ہوا تھا، میں اپنے ساتھیوں کے خلاف وعدہ معاف گواہ نہیں بنا تھا۔
جرح کے دوران مفتی سعید نے کہا کہ عدالت میں دیے گئے بیان میں انہوں نے نہیں لکھا کہ دوسرا نکاح پڑھایا، میں نے دوبارہ نکاح پڑھوایا ضرور تھا۔
اس موقع پر کمرہ عدالت میں مفتی سعید کی ایک ویڈیو چلائی گئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ عدت کے حوالے سے خاتون کا بیان حتمی سمجھا جائے گا، مفتی سعید کے ویڈیو بیان پر دونوں طرف کے وکلانے دلائل دیے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے خاور مانیکا پر جرح کی، اس دوران سلمان اکرم نے خاور مانیکا کے مختلف ٹی وی انٹرویوز عدالت میں بطور ثبوت پیش کیے۔
اس پر خاور مانیکا نے کہا کہ یہ درست ہے کہ میں نے سابقہ بیوی بشریٰ بی بی کو پاکباز کہا تھا، یہ ویڈیو اس وقت کی ہیں جب بشریٰ بی بی میرے نکاح میں تھی اور اچھی خاتون تھی۔