صدر مملکت آصف زرداری کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے پریس کانفرنس میں صدر کی صحت سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ جو فوٹیجز سوشل میڈیا پر چل رہی ہیں وہ جعلی ہیں۔ ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ صدر مملکت آصف زرداری ہفتے کے روز اسلام آباد سے نواب شاہ گئے، جہاں وہ عید کے دن طبیعت کی خرابی کے باعث شدید بیمار ہوگئے۔
امام الحق کو دو ہفتے آرام کی تجویز، چہرے پر چوٹ لگنے کے بعد کھیلوں کی سرگرمیوں سے روک دیا گیا
ڈاکٹر عاصم حسین نے مزید بتایا کہ صدر مملکت نے عید کے دن شام کو انہیں فون کیا اور بتایا کہ انہیں سردی لگ رہی ہے اور بخار ہو گیا ہے۔ وہ فوراً نواب شاہ پہنچے، جہاں انہیں مناسب طبی سہولت نہیں مل سکی۔ اس کے بعد پیر کے روز صدر مملکت کو کراچی منتقل کیا گیا اور وہاں ٹیسٹ کیے گئے۔
ٹیسٹ کے نتائج سے یہ ثابت ہوا کہ صدر مملکت کو کورونا وائرس کا انفیکشن ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ اب صدر کی طبیعت کافی بہتر ہے اور وہ چند دنوں میں اسپتال سے ڈسچارج ہو جائیں گے۔ سینئر ڈاکٹرز کی ٹیم صدر مملکت کی نگرانی کر رہی ہے۔
ڈاکٹر عاصم نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ کورونا وائرس ابھی بھی پاکستان میں موجود ہے اور اینٹی وائرس ادویات اب دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین جو بھی کہیں، ان کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اور بھارت کی میڈیا کو بھی اس مسئلے پر بے بنیاد خبریں نشر کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر مملکت کی اسپتال سے فوٹیج جاری کرنے کا فیصلہ ان کا ذاتی سیاسی معاملہ ہے۔