وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حکومتی پیکیج کا اعلان کیا۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تمام صارفین کو بجلی اوسطاً 34 روپے 37 پیسے فی یونٹ فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈسکوز کی نجکاری کرنا ہوگی تاکہ ملک کو خود انحصاری کی طرف لے جایا جا سکے۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا: دورانِ ڈکیتی غیر پیشہ وارانہ ردعمل پر شاہین فورس کے اہلکار معطل
بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئی ایم ایف کا مؤقف
وزیراعظم نے انکشاف کیا کہ ابتدا میں آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں میں کمی سے انکار کر دیا تھا، تاہم حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کو بجلی کے نرخ کم کرنے سے منسلک کیا اور آئی ایم ایف کو قائل کیا۔
ڈیفالٹ کا خطرہ اور معاشی بحالی
شہباز شریف نے کہا کہ جب موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا، تاہم مسلسل کوششوں کے باعث معیشت مستحکم ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سالوں میں کئی مشکلات درپیش رہیں لیکن حکومت نے کامیابی سے ان کا سامنا کیا۔
صنعتوں کی بحالی اور بجلی کے مسائل
وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے مہنگے داموں کی وجہ سے صنعتیں بند ہو رہی تھیں اور لاکھوں مزدور بے روزگار ہو چکے تھے۔ تاہم، حکومت کی کوششوں سے صنعتیں دوبارہ چلنے لگیں اور بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان ممکن ہوا۔
آئی پی پیز اور گردشی قرضہ
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے آئی پی پیز سے مذاکرات کے ذریعے 3,696 ارب روپے کی بچت کی اور 2,393 ارب کے گردشی قرضوں کے حل کے لیے اقدامات کیے۔
ٹیکس اصلاحات اور کاروباری برادری کی ذمہ داری
وزیراعظم نے کہا کہ کاروباری برادری کو مضبوط بنایا جائے گا لیکن انہیں بھی ٹیکس دینے کی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر معیشت کو بہتر بنانا ہے تو ٹیکس چوری روکنی ہوگی۔
پاک فوج اور اتحادیوں کا شکریہ
انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر، صدر آصف علی زرداری اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے حکومت کو معاشی استحکام کے لیے سپورٹ فراہم کی۔