پاکستان کوسٹ گارڈز کی سمندری حدود میں غیر قانونی ماہی گیری اور اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کارروائیاں

پاکستان کوسٹ گارڈز سمندری حدود میں غیر قانونی ماہی گیری (ٹرالنگ) اور اسمگلنگ کے خلاف مسلسل کارروائیاں کر رہی ہے۔ ٹرالنگ نہ صرف ماحولیاتی تباہی کا سبب بنتی ہے بلکہ مقامی ماہی گیروں کے روزگار پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔ مزید برآں، غیر قانونی ٹرالنگ میں ملوث کشتیاں اکثر دیگر غیر قانونی سرگرمیوں، جیسے کہ منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔
پاکستان اور ڈبلیو ایچ او کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون پر اتفاق

گزشتہ ہفتے، پاکستان کوسٹ گارڈز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے "سفینہ عبدالرحمن” نامی فشنگ ٹرالر کو غیر قانونی ماہی گیری میں ملوث ہونے پر گرفتار کر لیا۔ اس سے قبل، یکم جنوری سے 25 مارچ 2025 کے دوران کیے گئے آپریشنز میں مزید دو غیر قانونی ٹرالرز کو ضبط کیا جا چکا ہے، جسے مقامی ماہی گیر برادری نے سراہا۔

پاکستان کوسٹ گارڈز اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ کسی بھی دباؤ میں آئے بغیر اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی انجام دیتی رہے گی۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کی جائے گی تاکہ ساحلی اور سمندری حدود کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کرتے ہوئے ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کیا جائے گا۔

66 / 100

One thought on “پاکستان کوسٹ گارڈز کی سمندری حدود میں غیر قانونی ماہی گیری اور اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کارروائیاں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!