(تشکر نیوز) برطانیہ کی عدالت نے 10 سالہ سارہ شریف کے اندوہناک قتل کیس میں اس کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کی عمر قید کی سزا برقرار رکھتے ہوئے ان کی اپیل مسترد کر دی۔ عدالت نے سارہ کے چچا فیصل ملک کی سزا میں نرمی کی درخواست کو بھی رد کر دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 43 سالہ عرفان شریف، 30 سالہ بینش بتول اور 29 سالہ فیصل ملک کی طرف سے سزاؤں میں کمی کی درخواست دی گئی تھی، تاہم عدالت نے ان کی سزائیں برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔
عدالتی حکم کے مطابق سارہ کے والد عرفان شریف کو 40 سال، سوتیلی ماں بینش بتول کو 33 سال اور چچا فیصل ملک کو 16 سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔
یاد رہے کہ اگست 2023 میں سارہ شریف اپنے بستر پر مردہ حالت میں پائی گئی تھی، اس کے جسم پر 100 سے زائد تشدد کے نشانات، ہڈیاں ٹوٹی ہوئی اور جلنے کے آثار موجود تھے۔
مقدمے کے دوران یہ دل دہلا دینے والا انکشاف سامنے آیا کہ عرفان شریف نے کرکٹ بیٹ سے بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا، گلا گھونٹا اور گردن توڑ دی۔
قتل کے بعد تینوں ملزمان پانچ بچوں کے ساتھ پاکستان فرار ہو گئے تھے، جنہیں بعد ازاں واپس برطانیہ لا کر مقدمے کا سامنا کرایا گیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے بچوں کے تحفظ کے لیے مزید سخت قوانین بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔